کراچی میں سال 2025 ٹریفک حادثات اور اموات کے حوالے سے نہایت تشویشناک ثابت ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 میں کراچی میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 850 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 12 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے۔ہیوی ٹریفک سے پیش آنے والے حادثات اموات کی بڑی وجہ بنے۔ رواں برس ڈمپر کی ٹکر سے 44 افراد جاں بحق ہوئے، ٹرالر کے حادثات میں 99 افراد جان سے گئے، واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 60 شہری زندگی سے محروم ہوئے، مزدا گاڑیوں کے حادثات میں 20 جبکہ بسوں کی ٹکر سے 33 اموات رپورٹ ہوئیں۔جاں بحق ہونے والوں میں 660 سے زائد مرد، 87 خواتین، 73 بچے اور 22 بچیاں شامل ہیں۔
اسی طرح زخمی ہونے والوں میں 9 ہزار سے زائد مرد، 1800 سے زائد خواتین، 550 سے زائد بچے اور 165 سے زائد بچیاں شامل ہیں۔دوسری جانب ای چالان سسٹم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا، تاہم اس کی افادیت پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی، تیز رفتاری، اوورلوڈنگ اور ناقص انفراسٹرکچر حادثات میں اضافے کی بنیادی وجوہات ہیں، جبکہ ای چالان کے باوجود ڈرائیوروں کے رویے میں خاطر خواہ تبدیلی نظر نہیں آ سکی۔پولیس اور متعلقہ اداروں کی جانب سے ہنگامی اقدامات اور کریک ڈان کے دعوے تو کیے جا رہے ہیں، تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر سفر کرنا ایک بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی