پاکستانی قونصلر ہشام احمد نے کہا ہے کہ جنگ کبھی منصوبے کے مطابق نہیں چلتی، بھارت سمجھتاہے جوہری ملک پر روایتی حملہ کرکے خطرے سے بچ نکلے گا، خطے میں امن کیلئے بھارت جھوٹا بیانیہ چھوڑ کر سنجیدہ مذاکرات کی طرف آئے۔جنیوا میں جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی قونصلر نے نے بھارت کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی طاقتوں کے درمیان توازن باہمی ذمہ داری، تحمل اور رابطے پر قائم ہے۔بھارت کی نئی عسکری حکمت عملی اس توازن کو ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتی ہے، پاکستانی نمائندہ نے کہا کہ بھارت سمجھتاہے جوہری ملک پر روایتی حملہ کرکے خطرے سے بچ نکلے گا۔پاکستانی قونصلر نے کہا کہ جنگ کبھی منصوبے کے مطابق نہیں چلتی، بھارت نے7 مئی کو بلا اشتعال حملہ کیا جس سے خطہ بحران میں چلا گیا، ان کا کہنا تھا کہ 7 طیارے مار گرائے تو بھارت نے ثالثی کے ذریعے جنگ بندی کی درخواست کی۔ٹرمپ اور دیگر ملکوں نے ثالثی کرائی، بھارت آج تک اس کا اعتراف نہیں کرتا، انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے بھارت جھوٹا بیانیہ چھوڑ کر سنجیدہ مذاکرات کی طرف آئے۔پاکستان امن، استحکام چاہتا ہے تاہم اپنی خود مختاری اور دفاع کے لئے پر عزم ہے، امن کا راستہ بیانات یا پروپیگنڈے میں نہیں بلکہ مذاکرات اور باہمی احترام میں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی