i پاکستان

حکومت کو عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی بنانی ہوگی، شیری رحمانتازترین

January 30, 2025

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو عوام کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسی بنانی ہوگی۔ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں خطے کے لحاظ سے سب سے مہنگی بجلی پیدا ہوتی ہے، چین سے پاکستان کو سولر پینل درآمد ہوئے جو کہ ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام شمسی توانائی پر منتقل ہوئے، پرانے گرڈ سے اب تک بہت سے لوگ مہنگی بجلی لے رہے ہیں، اب بھی بہت سے لوگ سولر پینل خریدنے سے قاصر ہیں۔ عوام سولر پینل خریدنے کی سکت نہیں رکھتے نہ ان کے پاس سرمایہ ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کے ذریعے شمسی توانائی پیدا کرنے والے گرڈ کو بجلی دے رہے ہیں، پارلیمنٹ گزشتہ کئی سالوں سے اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو دے رہی ہے، شمسی توانائی کا استعمال 200 فیصد بڑھ گیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ شمسی توانائی کیلئے 16 گیگا واٹ کے سولر پینل درآمد کیے گئے، شمسی توانائی قابل اعتماد ہے اور گرڈ کی بجلی قابل اعتبار نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے شمسی توانائی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2030 تک 60 فیصد بجلی متبادل توانائی سے حاصل کرنے کا ہدف ہے، وزیر پاور ڈویژن نے گزشتہ روز کہا کہ انرجی مکس کو 55 فیصد تک لے جائیں گے، پاکستان ابھی تک اسی پر سوچ رہا ہے کہ کیسے بجلی بنائی جائے، اب لوگوں کے پاس یہ اختیار ہے وہ اپنی توانائی خود پیدا کرسکیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی