حکومت کا پلان دھرا کا دھرا رہ گیا۔ایم این اے ممتاز مصطفی ایڈوکیٹ کے انتقال کے باعث قومی اسمبلی سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2017 منظور نہیں ہو سکا۔پارلیمانی روایات کے مطابق جب کوئی حاضر رکن قومی اسمبلی انتقال کر جائے تو اس دن معمول کی کاروائی موخر کر دی جاتی ہے اور اجلاس کو تعزیتی اجلاس میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔شیڈیول کے مطابق خلاف معمول پیر کی شام کی بجائے دن کو اجلاس بلایا گیا تھا جس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2017 کی منظوری دی جانی تھی جس کے بعد شام کو سینٹ کے اجلاس میں اس کو پیش کیا جانا تھا لیکن ممتاز مصطفی کے انتقال کے باعث ایسا نہیں ہو سکا اور اب اجلاس منگل دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔واضح رہے کہ اس ایکٹ کے تحت قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتی اور حال ہی میں سپریم کورٹ کا اس حوالے سے دیا گیا فیصلہ غیر موثر ہو جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی