اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کا مل کر بیٹھنا ہی جمہوریت کو مضبوط بنائے گا،پاکستان کی خاطر سارے مذاکرات کی بات ہو رہی ہے ، اللہ تعالی برکت ڈالے ، نیک نیتی سے حکومت اور اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی، میرا کام تو سہولت فراہم کرناہے۔ان خیالات کا اظہا راسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پیرکوحکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے اجلاس اور حکومتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا عمل نیک شگون ہے۔ اور مذاکرات کا عمل جمہوریت کا حسن ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کا مل کر بیٹھنا ہی جمہوریت کو مضبوط بنائے گا۔ اور جمہوریت میں مذکرات ہی سیاسی مسائل کا واحد حل ہیں۔ایاز صادق نے کہا کہ عوام کو پارلیمان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ اور ہم نے عوام کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔ مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی ترقی سیاسی استحکام سے مشروط ہے۔ اور موجودہ صورتحال سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے کا تقاضا کرتی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان تک رسائی دینا میرا کام نہیں ہے ،میری کوشش ہوگی نیوٹرل رہ کرسہولت فراہم کروں،مذاکرات کی کامیابی حکومتی اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی پر منحصر ہے۔مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے وزیراعظم کا اقدام خوش آئند ہے۔
سپیکرسیکرٹریٹ مذاکرات کیلئے ہر سہولت فراہم کریگا۔سپیکر آفس کے دروازے ہمیشہ آپ اراکین کیلئے کھلے ہیں۔حکومت اوراپوزیشن کا کام ہے انہیں کرنے دیں۔انہوں نے کہاکہ بات چیت اور مکالمے سے ہی آگے بڑھا جا سکتاہے۔میرا کام ہے کہ ان کو سہولت کاری فراہم کروں باقی ان کی جومرضی ۔مذاکرات کا عمل جمہوریت کا حسن ہے۔حکومت کی سنجیدگی دیکھیں کہ کمیٹی میں ہر سیاسی پارٹی کے سینئرا راکین شامل ہیں،اللہ تعالی برکت ڈالے میرا تو کام ہے سہولت فراہم کرنا، جو ڈیمانڈ دیں گے اس پر گفتگو ہوگی۔دریں اثناپارلیمنٹ ہائوس کے کمیٹی روم 5 میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کیلئے ان کیمرہ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا۔ مذاکرات میں شرکت کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان پارلیمنٹ ہاوس پہنچے۔مذاکرات میںحکومت کے 7 اور پی ٹی آئی کے 3 ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔ حکومتی کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، خالد مقبول صدیقی، عبدالعلیم خان اور چودھری سالک حسین شامل ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم میں اسد قیصر،صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس شریک ہوئے اپوزیشن اراکین جن میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب عدالت میں پیشی اور حامد خان بنگلادیش کے دورے کی وجہ سے مذاکرات کا حصہ نہیں ہوئے جبکہ سلمان اکرم راجا بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی