گوادر میں پہلا پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ کا فائنل کیپٹن غفور مہر فٹبال کلب نے جیت لیا، جیتنے والے کھلاڑیوں کو ٹرافی اور نقد تحائف سے نوازا، یہ میچ چین اور پاکستان کے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے اور گوادر میں مقامی کھیلوں کو فروغ دینے کے ایک نئے دور کا آغاز ہے تے ہوئے، فوسٹل فٹ بال گرائونڈ میں ہونیوالے میچ نے مقامی لوگوں کے دل جیت لیے ۔ گوادر پرو کے مطابق پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 71 ویں سالگرہ کے سلسلے میں چینی سفارت خانہ اسلام آباد کے زیراہتمام اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا اور ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن (ڈیایف اے) گوادر کے تعاون سے پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ کا انعقاد ہوا۔ گوادر پرو کے مطابق فوسٹل فٹ بال گراؤنڈ جہاں پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ نے پاک چین رومانویت کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ۔ اس نے لوگوں کو ایک مشہور سنسنی خیز ''گوادر کرکٹ اسٹیڈیم'' کی یاد دلائی جس نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر زبردست شہرت حاصل کی۔ گوادر کی جھلکیوں میں سے، فوسٹل فٹ بال گراؤنڈ اب گوادر میں پاک چین عوام سے عوام کے تعلقات کے ثبوت کے طور پر ابھرا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق زمین پر لگائے گئے بینر جیس پر لکھا تھا ''پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ'' اس پر نظر ڈالتے ہوئے ایک تماشائی بچے میر شاہد (14) نے کہا کہ یہ ناقابل یقین حد تک شاندار ہے اور اس کا کریڈٹ چین کو جاتا ہے۔ پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ مقامی لوگوں کو دوستی اور ہمدردی سے بھرپور چین کے عزائم سے آگاہ کرتا ہے۔ اس میچ نے شیطانی بین
الاقوامی ایجنڈے کو بے نقا ب کیا ہے اور لوگوں کو چین کے قریب لایاہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس موقع پر کراچی میں چینی قونصل جنرل لی بیجیان نے کہا کہ اس طرح کے گیمز کے انعقاد سے گوادر کے نوجوانوں کو فٹ بال کی اپنی صلاحیتوں کو چمکانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے گوادر میں فٹ بال کے کھیل کو فروغ دینے کے لیے اس طرح کے اقدام کو پائیدار بنانے پر زور دیا۔ ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن ڈی ایف اے گوادر کے صدر میر ارشد کلمتی نے کہا کہ پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ گوادر کے مقامی لوگوں کے ساتھ گرمجوشی اور تعلقات کو فروغ دینے کی چین کی مخلصانہ کوششوں کی واضح کامیابی ہے۔ جب سے چین گوادر میں داخل ہوا، دیگر کام شروع اور چل رہے تھے لیکن ایسی کھیلوں کی سرگرمیاں غائب تھیں۔ اب فٹ بال میچ کا سنگ بنیاد پاکستان اور چین کی اٹوٹ دوستی کا عکاس اور اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ چین گوادر کے لوگ جس چیز سے محبت کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں اس کا احترام اور پرواہ کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مستقبل میں انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ (IIRMR) کے ساتھ اس طرح کے مزید کھیلوں اور چینی تعاون کی خاص طور پر ہم آہنگی کے تعاون کی توقع کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق اس موقع پر مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوادر ذاکر علی بلوچ نے کہا کہ اس طرح کے کھیل گوادر کے مقامی لوگوں کے ساتھ سماجی روابط کو بڑھانے اور عوام کے درمیان رابطے کو بڑھانے میں بہترین پیش رفت کریں گے۔
میری رائے میں یہ گوادر سپورٹس کمیونٹی اور چین کے درمیان تعلقات کی مضبوط بنیاد بھی رکھے گا، انہوں نے مزید کہا کہ کھیلوں میں مسلسل تعاون سے دونوں ممالک کے درمیان گہری ہم آہنگی اور قربت پیدا ہوگی۔ آئی آئی آر ایم آر کے صدر یاسر حبیب خان نے کہا کہ پاک چین دوستانہ فٹ بال میچ گوادر کے نوجوانوں کو جوڑنے میں ایک اہم قدم ثابت ہوا ہے اور انہوں نے عہد کیا کہ گوادر کی نوجوان نسل بالخصوص فٹ بال کھیلوں میں اپنی توانائیاں بروئے کار لانے والوں کو مستقبل میں بھی چین اور ڈی ایف اے کے تعاون سے سپورٹ کیا جائے گا۔ گوادر کے نوجوان قدرتی صلاحیتوں کے مالک ہیں اور انہیں صرف اپنی پیٹھ پر تھپکی کی ضرورت ہے۔ خوش قسمتی سے چین ہمارے ساتھ ہے جو ان کی زیادہ سے زیادہ مالی اور دیگر قسم کی مدد کو یقینی بنائے گا تاکہ گوادر کے فٹ بالرز قومی، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔گوادر پرو کے مطابق گوادر میں فٹ بال کے شائقین رضوان بلوچ نے کہا کہ گوادر کے فٹ بال شائقین کے لیے اپنی پسندیدہ ٹیموں کو معیاری فٹ بال میچ کھیلتے دیکھنا ایک حیرت انگیز کھیل ثابت ہو گا۔ فنڈز کی کمی قومی سطح کے کھلاڑی پیدا کرنے میں ہمیشہ ایکمسئلہ ہوتی ہے۔ ہمیں اس طرح کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ گوادر کے نوجوان چین، آئی آئی آر ایم ا ر اور ڈی ایف اے کو گوادر میں فٹ بال کے کھیل کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوشش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق کھیل میں چار ٹیموں نے حصہ لیا۔ ان میں کیپٹن اللہ بخش گبول فٹ بال کلب، کیپٹن نصیر راج فٹ بال کلب، کیپٹن غفور مہر فٹ بال کلب اور کیپٹن مجید عیسیٰ فٹ بال کلب شامل تھے۔
ٹیموں کے نام گوادر کے لیجنڈ کھلاڑیوں کے ناموں سے منسوب کیے گئے۔ گوادر پرو کے مطابق ان میں 31 کھلاڑی جن میں محمد اسحاق، جلال غلام رسول، رضوان علی، یوسف بلوچ، مسلم، کاشف بلوچ، منیر احمد، عامر سوالی، نعمان ساجد، سہیل، ساساجد علی، جمیل احمد، کبیر معروف، امیر عمر، زبیر علی شامل تھے۔ زوہیر بلوچ، رضوان، امیر محمد، فراز احمد، باسط علی، مہراج، کامران علی، مبشر، سجاد ارشد، عاقب، مظہر علی، انور انو، قدیر، سمیر مجاہد، سبحان کریم اور نوید اور فاروق شامل تھے۔ گوادر پرو کے مطابق فائنل میچ کیپٹن غفور مہر فٹبال کلب نے جیت لیا۔ مہمان خصوصی نے جیتنے والے کھلاڑیوں کو ٹرافی اور نقد تحائف سے نوازا۔ فوسٹل فٹ بال گراؤنڈ 470 فٹ کی بلندی پر گوادر شہر کے جنوب میں مشہور پہاڑیوں میں سے ایک کوہ بتل کے دامن میں واقع ہے۔ یہ نیا نہیں ہے بلکہ کئی دہائیوں سے موجود ہے۔ شہر کی انتظامیہ نے دوبارہ آباد کیا اور اسے جدید فٹ بال گراؤنڈ میں تبدیل کر دیا۔ گھاس، فلڈ لائٹس کی تنصیب اور پویلین کی تعمیر پر 60 لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی