فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری آئی ٹی، سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ پی ٹی اے، وزارت انسانی حقوق بھی فریقین میں شامل ہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے، فائر وال کی تنصیب تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے۔ درخواست گزار کی جانب سے یہ بھی اپیل کی گئی ہے کہ ذریعہ معاش کیلئے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے، فریقین سے فائر وال سے متعلق تمام تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کی جائے۔ شہری نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک فائر وال کی تنصیب کا عمل معطل کردیا جائے، شہریوں کی بلا تعطل انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی