مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مینڈیٹ چور حکومت کے پاس کوئی ٹھوس پلان نہیں۔ اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جعلی فارم 47 حکومت میں پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، پنجاب کے بعد گزشتہ روز بلوچستان میں سفاکانہ کارروائیاں ہوئی جس پر ہر آنکھ اشکبار ہے، علی امین نے بلوچستان واقعہ کے شہدا کے لئے فی خاندان 10 لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف، زرداری اور راج کماری مریم نواز صرف مذمتیں ہی کرتے ہیں، ملک میں استحکام اور ریاست کے بچا کیلئے جعلی مینڈیٹ کا خاتمہ ضروری ہے، سماجی اور سیاسی انصاف کے بغیر ملکی استحکام اور ترقی ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و امان سیاسی استحکام سے مشروط ہے اور سیاسی استحکام عمران خان کی رہائی کے بغیر ناممکن ہے، بلوچستان سمیت تمام شورش زدہ علاقوں میں چوری کے مینڈیٹ کے ساتھ امن بحال کرنا مشکل ہے، خیبرپختونخوا میں دہشت گرد کارروائیوں پر مینڈیٹ چور سیاسی بیان بازی کرتے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ امن و امان کے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے جس میں مینڈیٹ چور حکومت مکمل ناکام ہے، دہشت گردی کے خلاف مینڈیٹ چور حکومت کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں، امن وامان کے مخدوش حالات نے سرمایہ کاری کے راستے بند کئے ہیں۔ صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب اور بلوچستان میں دہشت گرد اور کچے کے ڈاکو دھندناتے پھر رہے ہیں، نااہل حکومت عوام کے جان ومال کی حفاظت میں مکمل ناکام ہے، مینڈیٹ چور صرف پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ میں مصروف ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی