ضم اضلاع کے کمزور مالی حالات پر خیبرپختونخوا حکومت نے ایک بار پھر وفاق سے رابطے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کرتے ہوئے دستاویزات تیار کر لی ہیں۔ دستاویز میں کہا گیا کہ ضم اضلاع کے تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے 10 سالہ خصوصی گرانٹ قائم کی جائے، یہ گرانٹ وفاقی ڈیویزبل پول سے قائم کیا جائے جو قبائلی اضلاع کی مالی مشکلات کو حل کر سکے، اس گرانٹ کو پاکستان بلڈنگ گرانٹ کا نام دیا جائے۔ مزید کہا گیا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں ضم اضلاع کو شامل کر کے شیئرز کو از سر نو کیلکولیٹ کیا جائے، خیبرپختونخوا حکومت کی تجاویز کو این ایف سی بھیجا جائے کیونکہ وہ ایک آئینی فورم ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ انضمام کے وقت فاٹا ترقیاتی منصوبوں سے محروم ہوگیا، ضم اضلاع کو بلوچستان اور ملک کے دیگر صوبوں سے 865 ارب روپے کم مل رہے ہیں، کم بجٹ ملنے سے قبائلی اضلاع کو سالانہ 72 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی