جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنما سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سمیت ٹاپ 3 ججز میں سے کسی ایک کو آئینی عدالت کا سربراہ ہونا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت اگر یہ نہیں چاہتی تو اپنے ایم این ایز یا سینیٹرز میں سے کسی ایک کا نام دے دے۔انہوں نے کہا کہ کہا کہ اگر ہماری مداخلت کے نتیجے میں ہی بینچز بننے ہیں تو سپریم کورٹ نہیں چل پائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہائی کورٹس میں ججز کی آسامیاں پر کرلیں پھر سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کیلئے قانون سازی میں تعاون کرسکتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 26 ویں ترمیم کے حامیوں کو غدار کہنے کے جواب میں کامران مرتضی نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے معاملے میں ہم آخر تک پی ٹی آئی کی فرمائشیں منواتے رہے۔سینیٹر کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ ترمیم کو اس لیے ووٹ دیا کیونکہ حکومت کے پاس ووٹ پورے ہوگئے تھے اور بہت سے لوگ حکومت کے ساتھ چلے گئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی