بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 9 مئی مقدمات میں انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) میں ویڈیو لنک کے بجائے پیش ہونے کیلئے درخواست دائر کر دی۔گزشتہ روز جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی مقدمات کا جیل ٹرائل منسوخ کر کے انسداد دہشتگردی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم جمعرات کو عمران خان کی لیگل ٹیم نے وزارت داخلہ پنجاب کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے اے ٹی سی میں درخواست دائر کی جس میں مقف اختیار کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کیا جائے، ملزم کی ذاتی حاضری آئینی اور قانونی حق ہے۔عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کے خلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی اور فریقین سے آج (جمعہ کو) دلائل طلب کر لئے ۔
جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے 12 مقدمات کی سماعت اب اے ٹی سی میں ہی ہوگی، سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حاضری بذریعہ ویڈیو لنک کی جائے گی۔9 مئی کے 12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی سمیت پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نامزد ہیں۔9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جن میں جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاس لاہور سمیت حساس عسکری و سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ان واقعات کے خلاف مختلف مقدمات قائم کیے گئے۔جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے جس میں عمران خان کے علاوہ شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈاپور، راجا بشارت اور شیخ رشید سمیت 120 ملزمان نامزد ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی