اسلام آباد کے زکو ةفنڈ میں کروڑوں روپے کے غبن کا انکشاف ہوا ہے، انکوائری کمیٹی نے بدعنوانی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 185 زکوة کمیٹیوں کے متعدد چیئرمین بھی مبینہ طور پر غبن میں ملوث ہیں، غریب اور نادار افراد کے فنڈ میں کرپشن کی انکوائری اکتوبر 2024میں شروع ہوئی،ابتدائی انکوائری رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوادی گئی ہے، انکشاف ہوا ہے کہ متعدد زکوة کمیٹیوں کا ریکارڈ ہی غائب کردیا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں زکوة فنڈ کو شفاف بنانے کے لیے تجاویز بھی دی گئی ہیں، ان میں ایڈمن آفیسر، سٹینوٹائپسٹ کو سروس سے برطرف کرنے کی تجویز بھی شامل ہے،تجویز دی گئی کہ نادرا کے بائیو میٹرک ریکارڈ کے ذریعے مستحق افراد کو زکو فراہم کی جائے کرپشن کی رقم کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیقات کی تجویز بھی انکوائری رپورٹ میں شامل ہے،اس بارے میں چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ معاملہ ایف آئی اے کو بھی بھیج دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی