i پاکستان

ایف بی آر افسران کو عہدوں سے ہٹا نے کیلئے ہر ماہ وزیر اعظم کے آفس سے فہرست آتی ہیں،چیئرمین ایف بی آرتازترین

August 06, 2024

چیئرمین ایف بی آر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بئائے خزانہ میں انکشاف کیا ہے کہفیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا نے کیلئے ہر ماہ وزیر اعظم کے آفس سے فہرست آتی ہیں، فہرست میں درج ناموں کا جائزہ لیا جاتا ہے، ہٹانے کے لیے ثبوت مانگا جاتا ہے کمیٹی چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ ایجنسیاں وزیر اعظم آفس کو رپورٹس بھیجتی ہیں،فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو ٠ایف بی آر)کے چیئرمین نے بریفنگ دی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ وزیراعظم کے دفتر سے ایف بی آر افسران کی فہرست آتی ہے، وہاں سے ہدایات آتی ہیں کہ اس افسر کو ہٹا دیں اور ایڈمن پول میں ڈال دیں، ایجنسیاں وزیر اعظم آفس کو رپورٹس بھیجتی ہیں اور افسران کو ہٹا دیا جاتا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہر ماہ وزیر اعظم کے آفس سے فہرست آتی ہیں، فہرست میں درج ناموں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ہٹانے کے لیے ثبوت مانگا جاتا ہے، وزیر اعظم آفس سے افسران کو ہٹانے کے حوالے سے بحث کی جاتی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسی بھی افسر کے خلاف ثبوتوں کے تناظر میں کاروائی کی جاتی ہے، چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ طلب کی ہے، اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں وہ بھی کمیٹی جاننا چاہتی ہے۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ میں نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ باڈی کا ان کیمرہ اجلاس ہونا چاہیے جس میں ایف بی آر کے ہٹائے گئے افسران کو بلایا جائے، چیئرمین ایف بی آر بھی ہوں اور وزیر خزانہ بھی کمیٹی میں ہوں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی