i پاکستان

آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین اسٹاف لیول معاہدہ طے، بورڈ منظوری کے بعد 1.2 ارب ڈالر جاری ہونگےتازترین

October 15, 2025

پاکستان کے لئے معاشی میدان سے خوشخبری، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام کے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا، ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر ملیں گے۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہاگیاہے کہ آئی ایم ایف کی معاونت سے جاری توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کا اقتصادی پروگرام بتدریج استحکام اور مارکیٹ اعتماد کی بحالی کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان کو ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلیٹی (ای ایف ایف )کے تحت تقریبا ایک ارب ڈالرز جبکہ ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلیٹی (آر ایس ایف )کے تحت 20 کروڑ ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔بیان میںتعلیم، صحت اور معاشی اصلاحات کے شعبوں میں وفاق اور صوبوں کی کارکردگی کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ 14 سال بعد پہلی بار سرپلس میں رہا، مالی توازن پروگرام ہدف سے بہتر رہا، افراط زر قابو میں ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان کی معاشی نمو 3.25 سے 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ماحولیاتی اصلاحات کے پروگرام کو بھی سراہا۔ پاکستان سماجی شعبے کے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فنڈز میں اضافہ کرکے غربت میں کمی کیلئے اہم اقدامات کیے گئے۔

آئی ایم ایف نے اعلامیے میں کہا کہ ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے جامع اصلاحات اور پالیسیوں پر تسلسل کے ساتھ عمل درآمد ضروری ہے۔آئی ایم ایف نے اعتراف کیاکہ حکومت توانائی کے شعبے کی پائیداری، مالی نظم و ضبط اور ساختی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔ پاکستان میں افراطِ زر کو 5 سے 7 فیصد کے دائرے میں رکھنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں ۔ پاکستان نے ٹیکس اصلاحات پر عملدرآمد اور پالیسی سطح پر اقدامات تیز کیے ہیں، وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس نیٹ بڑھانے اور ریونیو میں اضافے کے لئے تعاون پر زور دیا گیا ہے۔توانائی کے شعبے سے متعلق آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ پاکستان کو سرکلر ڈیبٹ میں کمی، بجلی کے نقصانات کم کرنے اور تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔ئی ایم ایف کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ زرعی شعبے میں حکومتی مداخلت کم کرنے، پیداوار بڑھانے اور عالمی تجارت کے فروغ کے لئے نئی ٹیرف پالیسی اپنانا ہوگی۔بیان میں کہا گیا کہ حالیہ سیلاب نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا، ایک ہزار سے زائد اموات ہوئیں، فصلوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔آئی ایم ایف مشن نے پاکستان میں سیلاب کے نقصانات پر گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا اور حکومتِ پاکستان کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی