i معیشت

زرعی ماہرین کابینکوں سے کسانوں کو آسان مدتی قرضوں میں توسیع دینے پر زورتازترین

January 06, 2024

پاکستان میں زرعی شعبے کی ترقی کو تیز کرنے میں مدد کے لیے بینکوں سے کسانوں کو آسان مدتی قرضے دینے کو کہا گیا ہے۔نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے ایک سائنس دان محمد بلال اقبال نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے زور دیا کہ زمینداروں کو سستے قرضوں تک رسائی میں درپیش چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے، مالیاتی اداروں کو زرعی صنعت کی مخصوص ضروریات کے مطابق لچکدار اور قابل رسائی قرضے متعارف کرانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زرعی شعبے کو کئی رکاوٹوں، مشکلات اور بگاڑ کا سامنا ہے جن میں قرضوں کی پابندیاں، پانی کی قلت، زیادہ لاگت، بیج اور کھاد کی کمی، قدرتی وسائل کے انتظام کے مسائل اور بجلی کی قلت شامل ہیں، فصل کی پیداوار پران سب کا منفی اثر پڑتا ہے.انہوں نے کہا کہ زرعی ان پٹ کی ناکافی مارکیٹ دستیابی کسانوں کو اپنی قابل کاشت زمینوں کا مکمل استعمال کرنے سے روکتی ہے، جس کے نتیجے میں پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ زمینداروں کو آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنانا ان مسائل پر کافی حد تک قابو پا سکتا ہے اور زراعت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔بلال نے مزید کہا کہ بینکنگ سیکٹر کی جانب سے کسان دوست قرضوں کا آغاز زمینداروں کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کی جانب ایک مثبت قدم ہوگا۔ یہ قرضے جو کاشتکاری کی سائیکلیکل نوعیت کے مطابق بنائے گئے ہیں، کسانوں کو ان پٹ، مشینری اور ٹیکنالوجی میں اہم سرمایہ کاری کرنے کے لیے بااختیار بنائیں گے۔ ادائیگی کے لچکدار اختیارات اور مناسب شرح سود فراہم کر کے مالیاتی ادارے درپیش معاشی بوجھ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔مزید برآںیہ اقدام پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے کے وسیع مقصد کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ کسانوں کی بروقت اور سستی قرض تک رسائی کی صلاحیت پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، جدید کاشتکاری کی تکنیکوں کو اپنانے اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔این اے آر سی کے سائنسدان نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کے لیے زرعی ماہرین، پالیسی سازوں اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ مل کر قرض کے ایسے ڈھانچے کو ڈیزائن کرنا بہت ضروری ہے جو حقیقی معنوں میں کاشتکار برادری کی ضروریات کو پورا کرتے ہوں۔اگر سوچ سمجھ کر عمل کیا جائے، تو یہ اقدام زرعی پیداوار میں اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی