ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری عبدالحمید نے خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے اورملکی ضروریات پوری کرنے سمیت اس کی درآمد میں کمی لانے کیلئے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ رقبہ پر تیلدار اجناس کی کاشت کی ہدایتکرتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکار تیلدار اجناس کی منظور شدہ اقسام کاشت کر کے بھاری مالی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ توریا اے، اوریا انمول زائد خریف کی فصلیں ہیں جبکہ پیلا رایا، سرسوں، ڈی جی ایل، چکوال رایا، خانپور رایا موسم ربیع کی فصلیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زائد خریف کی فصلوں میں توریا اے کی فصل فوری کاشت شروع کرکے وسط ستمبر تک کاشت کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ تیل دار اجناس کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے انہیں بر وقت کاشت کرنا اور صحت مند و صاف ستھرے بیج کا استعمال بھی انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے بتایاکہ کاشتکار جن کھیتوں میں گندم سے پہلے رایا انمول کاشت کرنا چاہتے ہیں وہ اس کی کاشت اگست میں مکمل کر لیں۔ انہوں نے بتایاکہ20سے 32ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت اس کے اگاؤ کیلئے نہایت موزوں ہے۔ انہوں نے بتایاکہ رایا انمول ایک کم دورانیہ کی فصل ہے جو دوسری تیلدار اجناس کی نسبت زیادہ پیداوار اور منافع دیتی ہے اور اس میں تیل کی مقدار 39فیصد کے قریب ہوتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ رایا انمول کی کاشت کیلئے 2کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں اور بوائی کے بعد 15سے 20دن کے اندر فصل کو پہلا پانی لگائیں جبکہ دوسرا پانی پھول نکلتے وقت اور تیسرا پانی بیج بنتے وقت لگائیں۔ انہوں نے کہاکہ اوسط ذرخیز زمین میں 23کلوگرام نائٹروجن، 23کلوگرام فاسفورس اور 12کلوگرام پوٹاش بوقت کاشت ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ تروتر میں بذریعہ پور یا ڈرل کاشت کریں لیکن احتیاط رکھیں کہ بیج زیادہ گہرائی میں نہ جائے ورنہ روئیدگی کم ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ڈر ل سے کاشت کی صورت میں لائن سے لائن کا فاصلہ 45سینٹی میٹر رکھیں اور اگر ڈرل یا پور میسر نہ ہو تو ہل چلانے کے بعد چھٹہ دیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ لائنوں میں کاشت کی صورت میں جب پودے 4پتے نکال لیں تو فصل کی اس طرح چھدرائی کریں کہ پودے سے پودے کا فاصلہ 10سے 15سینٹی میٹر ہواور جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کیلئے پہلا پانی لگانے سے پہلے گوڈی کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی