تجارتی سامان کی برآمدات میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 25.3 فیصد کی متاثر کن نمو دیکھی گئی جس سے برآمدات کی قیادت میں صنعتی توسیع میں بحالی کو نمایاں کیا گیا ہے۔وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق فروری میں برآمدات بڑھ کر 1.275 بلین ڈالر ہو گئیں جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 1.017 بلین ڈالر تھیں۔وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکرٹری محمد اشفاق نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے موجودہ مثبت رجحانات کے بارے میں امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مالی سال 24 کے بقیہ مہینوں کے دوران برقرار رہنے اور ترقی کی رفتار کو ظاہر کرتے ہیں۔ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں 8 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 631.3 ملین ڈالر کے مقابلے میں 682 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ کے شعبے نے 19.8 فیصد کی زبردست برآمدی نمو کا تجربہ کیا، جو اس سال 214.9 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال 179.5 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔زرعی اور غذائی مصنوعات کی برآمدات گزشتہ سال کی اسی مدت میں 206.7 ملین ڈالر سے 82.8 فیصد بڑھ کر 377.8 ملین ڈالر ہوگئیں۔
خوراک کی برآمدات نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران مسلسل ترقی کا مظاہرہ کیا۔یکم جولائی 2023 سے 15 فروری 2024 تک کے عرصے کے لیے مجموعی برآمدی رقم 19.041 بلین ڈالر رہی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ریکارڈ کیے گئے 16.848 بلین ڈالر سے زیادہ تھی۔تاہم، سیکٹر وار تجزیے سے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں 3.3 فیصد کی معمولی کمی کا انکشاف ہوا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 10.789 بلین ڈالر کے مقابلے میں کل 10.433 بلین ڈالر تھی۔اس کے برعکس، مالی سال 24 کے پہلے ساڑھے سات مہینوں میں مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ کی برآمدات 14.6 فیصد بڑھ کر 3.563 بلین ڈالر ہوگئیں، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 3.109 بلین ڈالر تھیں۔اسی طرح، زراعت اور غذائی مصنوعات کی برآمدات میں 71 فیصد کا متاثر کن اضافہ ہوا، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2.949 بلین ڈالر سے زیادہ، 5.043 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔درآمدی محاذ پر، اعداد و شمار نے نمایاں کمی کو ظاہر کیا، فروری کی پہلی ششماہی میں درآمدی قدریں 21 فیصد کمی کے ساتھ 1.859 بلین ڈالر رہ گئیںجو پچھلے سال کی اسی مدت میں 2.353 بلین ڈالر تھی۔ مالی سال 24 کے پہلے ساڑھے سات مہینوں کے لیے مجموعی درآمدی قدر 17 فیصد کم ہو کر 31.869 بلین ڈالر ہو گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 38.189 بلین ڈالر تھی۔ درآمدات میں یہ کمی ملک کے تجارتی منظر نامے کی ابھرتی ہوئی سرگرمیوںمیں ایک اور جہت کا اضافہ کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی