i معیشت

سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو 63 ارب روپے منافعتازترین

January 31, 2024

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے 2023 کی پہلی تین سہ ماہیوں کے لیے 72.9 فیصد کی متاثر کن نمو کے ساتھ 63 ارب روپے کے منافع کا اعلان کیاہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائے گئے مالیاتی نتائج کے مطابق، بینک نے 31.4 بلین روپے کا متاثر کن منافع بعد از ٹیکس بھی رپورٹ کیا جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 14.2 ارب روپے تھا۔متاثر کن کارکردگی بینک کی لچک، مضبوط بنیادوںاور اپنی اسٹریٹجک ترجیحات کو حاصل کرنے کی جانب بڑھی ہوئی پیش رفت کی عکاسی کرتی ہے۔بنک نے 2023 کے پہلے نو مہینوں کے لیے 8.12 روپے فی شیئر آمدنی کا اعلان کیا۔خالص مارک اپ آمدنی 131 فیصد اضافے کے ساتھ 68.4 بلین روپے تک پہنچ گئی جو فعال بیلنس شیٹ مینجمنٹ، بلند شرح سود اور قیمتوں کے نظم و ضبط کی عکاسی کرتی ہے۔تاہم نو مہینوں کے لیے غیر مارک اپ سود کی آمدنی میں سال بہ سال 45فیصدکمی واقع ہوئی۔مزید برآں، آپریٹنگ اخراجات افراط زر کے مطابق 27 فیصد بڑھ کر 12 ارب روپے ہو گئے اور بینک کی کل آمدنی 70 فیصد بڑھ کر 46.6 بلین روپے ہوگئی۔بینک اپنی ڈیجیٹل صلاحیتوں اور بنیادی ڈھانچے میں مسلسل سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ صارفین کے بینکنگ کے تجربے کو جدید حل کے تعارف اور نفاذ کے ذریعے بہتر بنایا جا سکے۔ انتظامیہ کلائنٹس کی ضروریات پر مسلسل توجہ دے کر پائیدار ترقی حاصل کرنے کے لیے بھی پوری طرح پرعزم ہے۔بنک نے 2023 کی تیسری سہ ماہی کے لیے 106.4فیصدمنافع میں اضافہ دیکھا، کیونکہ اس نے 12.6 بلین روپے کے منافع بعد از ٹیکس کا اعلان کیا تھا جو کہ پچھلے کیلنڈر کی اسی سہ ماہی میں 6.1 بلین روپے تھا۔اس ریکارڈ منافع میں اہم عنصر زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران خالص مارک اپ آمدنی میں نمایاں اضافہ تھا۔پچھلے چار سالوں میں، بینک نے 2022 میں سب سے زیادہ مارک اپ کمایا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سودی آمدنی کے لحاظ سے بینک کی کارکردگی مضبوط رہی، جو کہ آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ تاہم، بینک نے 2020 اور 2021 میں کمائے گئے مارک اپ کے حوالے سے دو کمی دیکھی ہے۔ایس سی بی پی ایل نے 2019 میں 39.1 بلین روپے، 2020 میں 40.9 بلین روپے، 2021 میں 37.3 بلین روپے اور 2022 میں 62.6 بلین روپے کی کل آمدنی حاصل کی۔بینک نے 2019 میں 16.1 بلین روپے، 2020 میں 13.1 بلین روپے اور 2021 میں 13.7 بلین روپے کا خالص منافع کمایا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی