i معیشت

سیاسی مقاصد کیلئے معیشت کو برباد کر دیا گیا،معیشت مفلوج کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے، پاکستان اکانومی واچتازترین

March 11, 2023

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے ملکی معیشت کو جان بوجھ کر دلدل میں دھکیلا گیا ہے۔ ڈالر کی قدر کو مصنوعی طور پر کنٹرول کر نے کی کوشش میں ملکی معیشت کو مفلوج کرنے والے نام نہاد ماہرین کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ لٹکا ہوا ہے جس پر قوم کو اندھیرے میں رکھنے کے بجائے اعتماد میں لیا جائے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک سے ٹیلنٹ کے فرار سے قبل ہی سرمایہ فرار ہوتا رہا ہے۔تقریباًہر قابل ذکرسیاستدان تاجر اور بیوروکریٹ دیگر ممالک میں جائیدادیں بنانا اور ڈالر اکائونٹ کھولنا اپنا فرض سمجھتا ہے جس نے معیشت کی رگوں سے خون نچوڑ لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک سابق وزیر خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ گاڑیوں اور بوریوں میں ڈالر بھر کر افغانستان سمگل کئے جا رہے ہیں مگر ان سمگلروں پر کوئی ہاتھ ڈالنے کی ہمت نہیں کرتا۔ اب کرنسی کے سمگلروں کو افغانستان کے علاوہ ایرانی مارکیٹ بھی مل گئی ہے جہاں ڈالر کی طلب زیادہ ہے۔

ایران ڈالر سمگل ہونے سے پاکستان کی معیشت تباہ ہو رہی ہے مگر ان با اثر سمگلروں کو روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ پہلے ایران کی ڈالر کی زیادہ تر ضروریات عراق سے پوری ہوتی تھیں مگر اب امریکہ اور عراق کے مرکزی بینک نے اس سلسلہ کو روکنا شروع کر دیا ہے جس میں انھیں اسی فیصد تک کامیابی مل چکی ہے جس سے ایرانی کرنسی بری طرح متاثر ہوئی ہے ڈالر کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے جبکہ شہروں میں افراط زر 55 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔یہ صورتحال پاکستانی سمگلروں کے لئے ایک نعمت غیرمترقبہ ثابت ہوئی ہے اور وہ اپنے مفافع کے لئے با اثر حلقوں سے مل کر پاکستان کی جڑیں کھودنے میں مصروف ہیں۔اگرپاکستان کے ارباب اختیار نے نو ماہ سے جاری منفی پالیسیاں فوری طور پر نہ بدلیں اور سمگلنگ روکنے کے لئے فوری اقدامات نہ کئے تو ڈالر جلد ہی تین سو روپے تک پہنچ جائے گااورپٹرول وبجلی کی قیمت اور شرح سود میں مزید اضافہ کرنا پڑے گا ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی