پاکستان میں سافٹ ویئر کی ترقی کا عروج پاکستان کو ٹیک انڈسٹری میں ایک عالمی رہنماکے طور پر پوزیشن حاصل کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت کے ڈائریکٹر جنرل اسفند یار خان نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو کہا کہ درست پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے ساتھ، ملک اپنی برآمدی مسابقت کو مزید بڑھانے اور جدت اور ٹیکنالوجی کا علاقائی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سافٹ ویئر ہاوسز کے ابھرنے اور ترقی نے عالمی سطح پر اقوام کے غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کرنسی کی یہ آمد معاشی استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی تجارت کو آسان بنانے میں معاون ہے۔حکومت سافٹ ویئر انڈسٹری کے اہم کردار کو تسلیم کرتی ہے اور اس کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ معاونت فراہم کرنے کے لیے، انہوں نے ٹیکنالوجی پارکس، انکیوبیٹرز، اور خصوصی اقتصادی زون قائم کیے ہیں جہاں سافٹ ویئر کمپنیاں ترقی کر سکتی ہیں۔ یہ نامزد علاقے ٹیک وینچرز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے موزوں بنیادی ڈھانچہ اور وسائل پیش کرتے ہیں۔مزید برآں، حکومت نے آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کے لیے ٹیکس مراعات کا نفاذ کیا ہے۔ ان مالی فوائد کا مقصد مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے جس سے پاکستان کے بڑھتے ہوئے سافٹ ویئر کے منظر نامے میں سرمائے کی آمد کو فروغ ملے گا۔ نتیجے کے طور پر، ملک بھر میں سافٹ ویئر ہاوسز نے توسیع کے خاطر خواہ مواقع کا تجربہ کیا ہے جس سے وہ زیادہ سے زیادہ گاہکوں کو پورا کرنے کے قابل بناتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزارت آئی ٹی آئی ٹی انڈسٹری کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے اور آئی ٹی انڈسٹری اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاسز ایسوسی ایشن میں تحقیقی تجزیہ کار پالیسی اور تحقیق، فاطمہ بتول نے ویلتھ پاک کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ میں بہت سی مخصوص خدمات شامل ہیں جیسے کہ کسٹم سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ویب ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ، موبائل ایپ ترقی، سافٹ ویئر ٹیسٹنگ اور کوالٹی اشورینس، سافٹ ویئر مینٹیننس اینڈ سپورٹ، ای کامرس ڈویلپمنٹ، کلاڈ بیسڈ سلوشنز ہیں۔انہوں نے کہا کہ سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ میں پاکستان کا مسابقتی فائدہ، جس کی خصوصیات کم لاگت اور اعلی معیار کی پیداوار ہے، دنیا بھر سے گاہکوں کو راغب کرنے کا ایک اہم عنصر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح یہ فائدہ پاکستان کو ایک پرکشش آوٹ سورسنگ منزل کے طور پر رکھتا ہے، سافٹ ویئر کی صنعت میں ترقی کو آگے بڑھاتا ہے اور ملک کی برآمدی آمدنی میں حصہ ڈالتا ہے۔ہنرمند پیشہ ور افراد کے بڑے ذخائر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں سافٹ ویئر کمپنیوں نے خود کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے اور منافع بخش پراجیکٹس کو محفوظ بنانے کے لیے تیار کیا ہے جس کے نتیجے میں ملک کی سافٹ ویئر سروسز برآمد کرنے کی صلاحیت کو تقویت ملی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ پچھلے چند سالوں کے دوران آئی ٹی سے چلنے والی دیگر خدمات کمپنیوں کال سینٹرز، اینیمیشن کمپنیاں، گیمنگ کمپنیاں، مشاورتی کمپنیاں، سسٹم انٹیگریٹرز اور اسٹارٹ کو شامل کرنے کے لیے اپنا دائرہ وسیع کیا ہے۔ مارچ 2024 میں، آئی سی ٹی خدمات کی برآمدات سے ترسیلات زر 306 ملین ڈالر تک پہنچ گئیںجو مارچ 2023 کے 225 ملین ڈالر کے مقابلے میں 36 فیصد نمایاں اضافہ ہے۔ یہ اعداد و شمار کسی ایک مہینے میں ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ برآمدی قدر کی نمائندگی کرتا ہے، جو دسمبر 2023 میں 303 ملین ڈالر کی پچھلی چوٹی کو عبور کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی