رواںمالی سال کے پہلے تین مہینوں میں ایگریٹیک لمیٹڈ کی فروخت 74.42 فیصد کم ہو کر 840 ملین روپے ہو گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 3.28 بلین روپے تھی۔ اسی طرح کمپنی کو 551 ملین روپے کا مجموعی نقصان ہوا ۔کمپنی کا آپریٹنگ نقصان بڑھ کر 700 ملین روپے ہو گیا۔ ٹیکس سے پہلے کا نقصان 998 ملین روپے سے 104 فیصد بڑھ کر 2.03 بلین ہو گیا۔ ٹیکس کے بعد کا نقصان بھی 106 فیصد بڑھ کر 1.91 بلین روپے ہو گیا جو 925 ملین روپے تھا۔ کمپنی نے 17.29 بلین روپے کا مجموعی منافع اور 2.9 بلین روپے کا بعد از ٹیکس منافع کمایا۔ فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ، داد ہرکولیس کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ اور نمیر ریزنز لمیٹڈ کو کمپنی حریف سمجھا جاتا ہے۔ داد ہرکولیس کارپوریشن لمیٹڈ کے پاس 49.2 بلین روپے کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے جس کے بعد فاطمہ فرٹیلائزر کی 28.5 بلین روپے ہے۔
ایگریٹیک لمیٹڈ کی مارکیٹ ویلیو 1.8 بلین روپے ہے۔ ایسوسی ایٹڈ کمپنیوں کے پاس کمپنی کا بڑا حصہ 46فیصدہے۔ مقامی لوگوں کے پاس 20.39 فیصد حصہ داری ہے۔ بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں اور غیر بینکنگ مالیاتی اداروں کے پاس کل شیئر ہولڈنگ کا 18.92فیصدحصہ ہے۔کمپنی کا اسٹاک گزشتہ چند مہینوں میں اتار چڑھا کا شکار رہا ہے، جس میں نمایاں اضافہ اور کمی دونوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مائع قدرتی گیس کی باقاعدہ درآمد سے کمپنی کو گیس کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔ ایل این جی کی مسلسل درآمدات نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ میں آر ایل این جی کے بہا وکو بہتر کیاجس سے صارفین کو فائدہ پہنچا۔ نومبر 2021 میں کمپنی کے یوریا پلانٹ کو رعایتی شرح پر آر ایل این جی کی سپلائی بحال کر دی گئی۔ ایگریٹیک کو 15 دسمبر 1959 کو پاکستان میں ایک غیر فہرست شدہ پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ کمپنی کا اصل کاروبار یوریا اور دانے دار سنگل سپر فاسفیٹ کھاد کی پیداوار اور فروخت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی