i معیشت

رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں لاطینی امریکہ کے متعدد ممالک کو پاکستان سے مختلف اشیا کی برآمدات میں نمایاں اضافہتازترین

September 10, 2022

رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں لاطینی امریکہ کے متعدد ممالک کو پاکستان سے مختلف اشیا کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔تاہم تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے اور ان ممالک کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرکے برآمدات میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ حکومت کو لاطینی امریکہ کے ممالک کے ساتھ تجارت کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں برازیل، چلی اور ارجنٹائن کو19.729 ملین ڈالر کی اشیا برآمد کیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 17.143 ملین ڈالر تھیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برازیل اور چلی کو برآمدات میں بالترتیب 38 فیصد اور 13 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ جولائی 2021 کے مقابلے جولائی 2022 میں ارجنٹائن کو برآمدات میں 13 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔پاکستان سے برازیل کو برآمدات کا حجم جولائی 2022 میں 7.961 ملین ڈالر تک پہنچ گیا جو جولائی 2021 میں 5.773 ملین ڈالر تھا۔ چلی کی برآمدات جولائی 2021 میں 7.236 ملین ڈالر کے مقابلے میں جولائی 2022 میں 8.188 ملین ڈالر رہیں جبکہ ارجنٹائن کو برآمدات 3.580 ملین ڈالر تھیں۔دوسری جانب برازیل سے پاکستان کی درآمدات ج 104.726 ملین ڈالر رہیں۔جولائی2022 میں چلی سے 1.922 ملین ڈالر اور ارجنٹائن سے 26.213 ملین ڈالر کی درآمدات تھیں۔ چلی کے ساتھ تجارت پاکستان کے حق میں رہی۔گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان سے برازیل کو مختلف اشیا کی برآمدات 102.958 ملین ڈالر تھیں۔

گزشتہ مالی سال کے دوران چلی اور ارجنٹائن کی برآمدات بالترتیب 109.671 ملین ڈالر اور 47.361 ملین ڈالر رہیں۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ملک برازیل کو اپنی برآمدات میں 180 ملین ڈالر، چلی کو 140 ملین ڈالر اور ارجنٹائن کو 65 ملین ڈالر تک بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ تجارت کی نمایاں صلاحیت موجود ہے لیکن بھاری مال برداری کے اخراجات، غیر منصفانہ ٹیکس اور تجارتی معاہدوں کا فقدان ان ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل مصنوعات اور کپاس پاکستان کی برازیل کو برآمد ہونے والی سرفہرست اشیا ہیں۔ برازیل سے درآمدی اشیا میں تیل کے بیج ، اولیگینس پھل، کپاس، لوہا اور سٹیل اور چینی کنفیکشنری شامل ہیں۔ہ پاکستان کی چلی کو برآمد کی جانے والی اشیا میں بیڈ لینن، ملبوسات کے سامان، مردوں کے کپڑے اور آلات شامل ہیں۔ چلی سے درآمدی اشیا میں لکڑی کا گودا اور غیر نامیاتی کیمیکل شامل ہیں۔پاکستان سے ارجنٹائن کو برآمد ہونے والی اہم اشیا میں انسانی ساختہ سٹیپل فائبر، سوتی بنے ہوئے کپڑے، کھیلوں کی اشیا اور کھلونے شامل ہیں۔ ارجنٹائن سے درآمدی اشیا میں جانوروں یا سبزیوں کیچربی، کپاس، اناج اور لوہے اور سٹیل کی اشیا شامل ہیں۔ پاکستان برازیل، چلی اور ارجنٹائن سے مزید اشیا درآمد کرکے 310 ملین ڈالر سے زائد کی بچت کرسکتا ہے۔ "پاکستان ان تینوں ممالک میں سے کسی کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدوں پر بات چیت کرکے اور رکاوٹوں، خاص طور پر ٹیکسٹائل اور فارماسیوٹیکل سیکٹر کے مسائل کو حل کرکے اپنی برآمدات کو صرف260 ملین ڈالر سے 390 ملین ڈالر تک بڑھا سکتا ہے۔"

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی