پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ کی آمدنی میں 17.2 فیصد کا اضافہ ہوا، لیکن گزشتہ کیلنڈر سال 2023 کے پہلے نو مہینوں کے دوران اس سے قبل کے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں خالص منافع میں 7.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔کمپنی نے آمدنی میں اس اضافے کی وجہ اس مدت کے دوران کیریئر اور ہول سیل، انٹرپرائز اور براڈ بینڈ سیگمنٹس میں ہونے والی نمو کو قرار دیا۔کمپنی کا ریونیو 71.6 بلین روپے اور خالص منافع 7.64 بلین روپے رہا۔مجموعی منافع 15.27 بلین روپے تک پہنچ گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 13.04 بلین روپے سے 17.10 فیصد زیادہ ہے۔اخراجات کے محاذ پر، انتظامی اور عمومی اخراجات 5.8 بلین روپے سے بڑھ کر 6.4 بلین روپے ہو گئے، جو کہ 10.28 فیصد اضافہ ہے۔تاہم، آپریٹنگ منافع بالترتیب 4.16 ارب روپے اور 14.58 ارب روپے تک پہنچ گیا۔کمپنی کا ٹیکس سے پہلے کا منافع 1.02 فیصد کم ہو کر 12.15 بلین روپے ہو گیا جو 12.27 بلین روپے تھا۔مدت کے اختتام پر، فی شیئر آمدنی 1.61 روپے کے مقابلے میں 1.5 روپے رہی۔ پہلی سہ ماہی میں پی ٹی سی ایل کی آمدنی میں 16.8 فیصد اور مجموعی منافع 8.25 فیصد اضافے سے بالترتیب 24.68 بلین اور 4.95 بلین روپے ہو گیا۔ اسی طرح، انتظامی اور عمومی اخراجات 15.63 فیصد بڑھ کر 2.2 بلین روپے ہو گئے جو 1.9 بلین روپے تھے۔آپریٹنگ منافع 9.67 فیصد کم ہو کر 1.19 بلین روپے ہو گیا جو پہلے 1.3 بلین روپے تھا۔ خالص منافع 78.3 فیصد کمی کے ساتھ 660.01 ملین روپے ہو گیا جو 3.03 بلین روپے تھا۔فی حصص آمدنی 0.6 روپے سے کم ہوکر 0.13 روپے ہوگئی۔ پی ٹی سی ایل نے 2017 میں سب سے زیادہ مارکیٹ ویلیو فی حصص 13.05 روپے اور 2022 میں سب سے کم 6.1 روپے درج کی۔پی ٹی سی ایل کا موجودہ تناسب ان سالوں میں 1.2 سے کم تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی موجودہ اثاثوں کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کم صلاحیت رکھتی ہے۔اسی طرح، فوری تناسب 2018 سے 2022 تک 1 سے نیچے رہا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی کے پاس اپنی قلیل مدتی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے فوری اثاثوں کی کمی ہے۔ کمپنی نے 2017 میں 1.09 کا فوری تناسب پوسٹ کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی