ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے سائنسدانوں نے ملک میں قابل کاشت ادرک کی نئی قسم تیار کر لی جس کی کاشت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔مقامی کاشتہ ادرک کی پیداوار سے درآمد پر خرچ کیے جانے والے کثیر زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔ سائنسدان شعبہ سبزیاں ڈاکٹر عامر حسین نے بتایا کہ پاکستان سالانہ 90 ہزار ٹن ادرک درآمد کرتا ہے جس پر سالانہ 100 ملین ڈالر کی کثیر رقم خرچ کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایاچونکہ پاکستان کا موسم ادرک کی کاشت کیلئے موزوں نہیں ہے جس پر تحقیق جاری تھی تاہم سائنسدانوں کی کاوشوں اور ادرک کی کاشت کے حوالے سے کئے جانے والے تجربات سیسائنسدان ادرک کی ایک ایسی قسم تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے جس کو ناموافق موسم کے باوجود کاشت کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ادرک پاکستان کے پوٹھوہارریجن میں قابل کاشت ہے لہذا اس ریجن میں ادرک کی کاشت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ڈاکٹر عامر حسین نے کہا کہ ادرک کی مقامی سطح پرکامیاب پیدوار سے فی ایکڑ 15 لاکھ روپے تک آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی