i معیشت

پاکستان میں سائنسی طور پر منظم جنگلات کی کٹائی کی اشد ضرورت ہےتازترین

March 25, 2024

سائنسی طریقے سے جنگلات کی کٹائی جنگلاتی مصنوعات کو زیادہ پائیدار بناتی ہے، ماحول کو تنزلی سے بچانے میں مدد دیتی ہے اور گرین بیلٹس کو محفوظ رکھتی ہے۔ جنگلات کی سائنسی کٹائی کی اہمیت کے بارے میں بیداری لانے کی اشد ضرورت ہے ۔ڈویژنل فارسٹ آفیسر، فاریسٹری پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ سرکل پشاور اعتزاز محفوظ نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میںکہاکہ جنگلات کی سائنسی کٹائی میں ان کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے درختوں کی کٹائی کو کنٹرول اور احتیاط سے منصوبہ بندی کرنا شامل ہے۔ اس میں جنگل کے وسائل کا ذمہ دارانہ، متوازن اور غیر سمجھوتہ شدہ استعمال اور ان کی مستقبل کی حفاظت بھی شامل ہے۔ سائنسی جنگلات کی کٹائی کی مشق کے بنیادی نتائج میں سے ایک قدرتی یا مصنوعی تخلیق نو کے ذریعے کاٹے گئے تمام درختوں کی تبدیلی کی یقین دہانی ہے۔ اس میں مختلف عوامل شامل ہو سکتے ہیں جیسے ریپلانٹیشن، بیج کو پھیلانا، یا پودوں کی دوبارہ نشوونما کی اجازت دیناہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلات کی سائنس اور ٹیکنالوجی میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دینا ضروری ہے، جس میں سلوی کلچر کی تکنیک، درختوں کی افزائش اور ریموٹ سینسنگ پر توجہ دی جائے۔اعتزاز محفوظ نے کہا کہ جنگلات کی سائنسی کٹائی ہر طبقہ کے بہترین استعمال کو یقینی بناتی ہے۔ مثال کے طور پر، شہتوت کے پتے ریشم کے کیڑے پالنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ دنیا بھر میں گم کو مختلف صنعتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مختلف پودوں کی پرجاتیوں کے مختلف حصوں کو دواں کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے سماجی و اقتصادی فوائد کے ادراک، قدر کو بڑھانے اور مختلف فائدہ مند ارضیاتی خصوصیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سائنسی جنگلات کے طریقوں کی وکالت کی اہمیت پر زور دیا۔ اس طرح، کمیونٹیز جنگلات کو تباہ کرنے کے بجائے محافظ کے طور پر کام کریں گی۔وزارت ماحولیات میں جنگلات کے سابق انسپکٹر جنرل سید محمود ناصر نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ برصغیر میں انگریزوں کے دور میں جنگلات کی معیشت اچھی طرح مرکوز تھی۔ تقسیم کے بعد، جنگلات کو کبھی بھی ایک اہم نہیں سمجھا گیا،انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ معیشت کے اس اہم ستون کو سماجی و اقتصادی فوائد اور حیاتیاتی تنوع اور ماحولیات کو بچانے کے لیے مضبوط بنایا جائے۔انہوں نے جنگلات کی سائنسی کٹائی کے تصور کو فروغ دینے کے لیے پالیسی وضع کرنے پر زور دیا تاکہ نہ صرف جنگلات کا تحفظ ہو بلکہ اس سے آمدنی کا سلسلہ بھی پیدا ہو۔ وقت پر پرانے درختوں کو کاٹنا اور اس جگہ پر دوبارہ پودے لگانے سے جنگلات کو بچانے میں مدد ملتی ہے۔ اس طرح پاکستان معیاری لکڑی کی برآمد میں بھی اضافہ کر سکتا ہے۔ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں سائنسی جنگلات کے طریقوں کو فروغ دینے کے فوائد پر،چیف کنزرویٹر فاریسٹ، شمالی جنگلات محمد یوسف خان نے کہاکہ وسائل کی پائیداری کو یقینی بنانے، جنگلاتی وسائل کی لچک کو بڑھانے، بڑھانے ،اقتصادی فوائد، حیاتیاتی تنوع کاتحفظ، اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جنگلات کی سائنسی کٹائی ضروری ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی