تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملک کی تباہ حال کرنسی سست روی سے بحال ہو رہی ہے جو خوش آئند ہے۔ آئی ایم ایف کا قرضہ ملنے کی صورت میں روپے کی قدر میںبحالی کا عمل تیز ہو جائے گا جبکہ قرضہ نہ ملا تو بحالی کے عمل کو بریک لگ جائیں گے اور اسکی قدر مزید گر سکتی ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیارہ اپریل کو پاکستان میں ایک ڈالر 288.43 روپے کا مل رہا تھا 283.84 میں دستیاب ہے ۔زرمبادلہ کے ذخائر بھی ساڑھے چار ارب ڈالر سے زیادہ ہو چکے ہیں جو خوش آئند ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران سات سال کے بعد ایک دوسرے کے ممالک میں سفارت خانے دوبارہ کھولیں گے جو چین کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔ اس سے خطے میں امریکہ کا اثر رسوخ کم ہوا ہے، مجموعی صورتحال متوازن ہو رہی ہے، تجارت بڑھے گی، فوجی بجٹ کم ہو گا ۔سعودی عرب اور ایران میں تعلقات بہتر ہونے سے شام اور یمن میں استحکام اور دیگر کئی ممالک میں سیاسی حالات بہتر ہونے کی امید ہے۔ چین روس اور یوکرائن کے مابین جنگ بندی کے لئے بھی کوشاں ہے جو خوش آئند ہے۔ چین کو چائیے کہ پاکستان اور بھارت میں بھی ثالثی کرے تاکہ دونوں ممالک دشمن کے بجائے دوست بن سکیں جس سے ڈیڑھ ارب سے زیادہ افراد کا معیار زندگی بہتر ہو گا۔ چین کو چائیے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔یہ چین کے لئے ایک مشکل کام ہو گا مگر ناممکن نہیں۔ پاکستان کوہمیشہ سے امریکہ سے سیاسی اور اقتصادی مدد کی ضرورت رہتی ہے، چین اور بھارت کے مابین جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں اور بھارت امریکہ سے بہت قریب ہے اور دونوں ملک چین کے اثر رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک پیج پر ہیں۔سی پیک کی ترقی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کا قیام چین کے مفاد میں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی