پاکستان کی زرعی برآمدات کو بڑھانے کی جانب ایک اہم پیش رفت میں، ضلع شیخوپورہ میں قائم کیا گیا ایک جدید ترین فارم چین کو ملک کی ڈیری مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے، ویلتھ پی کے کی رپورٹ کیمطابق ماہرین اور صنعت کے تجزیہ کار اس پیش رفت کو پاکستان کے لیے کافی اقتصادی مضمرات کے ساتھ ایک اسٹریٹجک اقدام کے طور پر دیکھتے ہیں۔ایم منصورسابق ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، پنجاب ایم منصورنے فارم کی معاشی صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ چین کو ڈیری مصنوعات برآمد کرنے سے اعلی معیار کی ڈیری مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ ایک وسیع مارکیٹ کھلتی ہے۔ پاکستان کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ نہ صرف اپنی برآمدی آمدنی میں اضافہ کرے بلکہ اپنے ڈیری سیکٹر کے معیار اور تنوع کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ظاہر کرے۔زرعی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے میں سرمایہ کاری، جیسے شیخوپورہ میں ایف اے ایم فارم، پاکستان کی اپنی زرعی طاقتوں سے فائدہ اٹھانے اور عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ اقدام زرعی شعبے کو تبدیل کرنے اور سٹریٹجک تجارتی شراکت داری کے ذریعے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے حکومت کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔انہوں نے اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔منصور نے کہا کہ اس موقع سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے، پاکستان کو پیداواری کارکردگی کو بہتر بنانے، بین الاقوامی معیار کے معیارات کی پاسداری کو یقینی بنانے اور مضبوط سپلائی چین تیار کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ ریسرچ اور ڈویلپمنٹ میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون عالمی منڈی میں پاکستان کی ڈیری انڈسٹری کی مسابقت کو بڑھانے میں اہم ہوگا۔زراعت میں تجارت اور مارکیٹ کے تجزیہ کار علی نے چین کو پاکستان کی ڈیری مصنوعات کی برآمدات کے چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں بصیرت پیش کی۔
جب کہ ممکنہ اقتصادی فوائد امید افزا ہیں، پاکستان کو رسد کی پیچیدگیوں، ریگولیٹری تعمیل اور مارکیٹ میں مسابقت جیسی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ مستقل معیار اور بروقت ترسیل کو یقینی بنانا چینی خریداروں کے ساتھ اعتماد پیدا کرنے اور طویل مدتی شراکت کو محفوظ بنانے کے لیے اہم ہوگا۔انہوں نے مارکیٹ انٹیلی جنس اور موافقت کی اہمیت پر زور دیا۔ چینی صارفین کی ترجیحات، مارکیٹ کے رجحانات، اور ریگولیٹری تقاضوں کو سمجھنا کامیاب برآمدی رسائی کے لیے ضروری ہے۔مسعود انورسیکرٹری لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، پنجاب مسعود انورنے حال ہی میں منعقدہ "پاکستان ایگریکلچر کوالیشنز ایگری کنکشنز 2024" نمائش سے خطاب کرتے ہوئے زور دیاکہ پاکستان کی ڈیری انڈسٹری اپنے برآمدی افق کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے کیونکہ ملک نے غیر سرکاری منظوری حاصل کر لی ہے۔ چین کو ڈیری مصنوعات برآمد کرنے کے لیے چائنا کسٹمز کی ایک ٹیم نے یہ فیصلہ ضلع شیخوپورہ میں ایف اے ایم فارم کے حالیہ دورے کے بعد کیا ہے۔فارم کو چین کی برآمدی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اعلی معیار کی ڈیری مصنوعات تیار کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ یہ ترقی پاکستان کی ڈیری انڈسٹری کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، کیونکہ یہ برآمدات کے لیے نئی راہیں کھولتی ہے اور عالمی منڈی میں ملک کی پوزیشن کو مضبوط کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی