پاکستانی سیرامکس کے مقابلے میں چین کی ٹیکنالوجی اور مشینیں بہتر ہیں، مثال کے طور پر گولڈ ٹائل کی ٹیکنالوجی صرف چین یا اسپین میں موجود ہے اور دنیا میں کہیں نہیں۔گوادر پرو کے مطابق ان خیالات کا اظہار چین میں 18 سال سے سیرامک کا کاروبار کرنے والے فوشان اربن سیرامکس کے سی ای او محمد شاہد نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان کے پاس لیبر فورس، خام مال اور بہتر بین الاقوامی تجارتی ماحول ہے، اس لیے پاک چین سرامک تعاون کی بڑی صلاحیت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین سیرامک کا ایک بڑا پروڈیوسر ہے، جو اپنی طویل تاریخ اور اعلیٰ قیمت کی کارکردگی کے لیے مشہور ہے۔ ایک اعلیٰ چینی سیرامک برانڈ کی سینئر سیلز مینیجر لیزا زو نے ہمیں بتایا کہ ان کی مصنوعات کا معیار اب اطالوی سیرامک ٹائلوں کے قریب ہے، کچھ تو ان سے بھی آگے نکل سکتے ہیں۔ تاہم چینی برانڈز کو بین الاقوامی مارکیٹ میں کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔گوادر پرو کے مطابق چین میں سیرامک ٹائل کے سب سے بڑے برانڈز میں سے ایک گوانگ ڈونگ مارکوپولو سیرامکس کے جنرل مینیجر کے اسسٹنٹ الفریڈ ہوانگ نے کہا کہ اس وقت پوری صنعت کو برآمدات میں بہت زیادہ دباؤ کا سامنا ہے۔ تجارتی رکاوٹوں جیسے چیلنجز ہیں۔ دوسرے چینی اداروں کے ساتھ ساتھ بھارت اور ترکیہ جیسے تیزی سے ابھرتے ہوئے پروڈیوسروں کے ساتھ مقابلے بھی ہیں۔
گوادر پرو کے مطابق پاکستان کی سیرامک انڈسٹری کو بھی ٹیکنالوجی کی کمی، ٹیکس لگانے اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ دین چائنا ویئر گوجرانوالہ کے پروڈکشن مینیجر مظہر اقبال نے کہا کہ اگر ہمارے یہاں بہتر مشینری ہو گی، تو بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ اگر ہمارے پاس خودکار پیداواری لائنیں ہوں تو ہم زیادہ پیداواری کارکردگی حاصل کر سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پاک چین سرامک تعاون دونوں ممالک کو درپیش مذکورہ بالا مسائل کا حل ہو سکتا ہے۔ اس شعبے میں کچھ تعاون پہلے ہی شروع ہو چکا ہے اور اچھی سمت میں کام کر رہا ہے۔ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کو قائم کرنے میں پیش پیش میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ چینی کمپنیوں نے علامہ اقبال انڈسٹریل زون (سی پیک کے تحت قائم کردہ خصوصی اقتصادی زون فیصل آباد )میں اپنی فیکٹریاں قائم کیں، ہزاروں ملازمتیں پیدا کیں اور سیرامکس کے کاروبار کو فروغ دیا ۔ گوادر پرو کے مطابق آل پاکستان سیرامک ٹائلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہاکہ گزشتہ دو سالوں کے دوران، فیصل آباد کے ایس ای زیڈمیں چینی فرموں کے تعاون سے نو سیرامکس یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔ مقامی طور پر تیار کردہ سیرامکس ٹائلیں سستی اور اچھے معیار کی ہیں ۔ سیکٹر کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ، پاکستان سیرامکس برآمد کر کے بھی زرمبادلہ کمانے کے قابل ہو سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی