ملک کا پہلا معدنی پروسیسنگ منصوبہ بلوچستان میں قائم کیا جائے گا تاکہ صوبے کے معدنی شعبے کی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔ بلوچستان بے تحاشہ معدنی وسائل سے مالا مال ہے اوران دنوں اس وقت سرخیوں میں ہے جب مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اس کے معدنی شعبے سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل ایک سول ملٹری ادارہ، جو حال ہی میں قائم کیا گیا تھا، نے بھی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے صوبے کے معدنی شعبے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اس سلسلے میں پلاٹینم مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ جو کہ ایک نجی شعبے کی فرم ہے، نے حال ہی میں حکومت بلوچستان کے ساتھ ملک کے پہلے معدنی پروسیسنگ کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جوائنٹ وینچر کا معاہدہ کیا۔ اس معاہدے کے تحت خام فلورائٹ ایسک کو ایسڈ گریڈ کیلشیم فلورائٹ میں تبدیل کیا جائے گا جسے بین الاقوامی سطح پر کئی کیمیائی صنعتوں کو فیڈ اسٹاک کے طور پر فروخت کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہوگا۔ فی الحال پاکستان خام ایسک کو کم سے کم قیمت پر برآمد کرتا ہے جسے چین، ترکی، امریکہ، جیسے ممالک میں اسٹیل، کیمیکلز، اور اوزون دوست ریفریجرینٹس جیسی قیمتی مصنوعات میں تبدیل کیا جاتا ہے اور پاکستان کی طرف سے انتہائی زیادہ قیمتوں پر دوبارہ خریدا جاتا ہے۔
لسبیلہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پی ایم سی ایل کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق ضلع لورالائی میں فلورائٹ کا اوسط دستیاب وسائل 1.6 ملین ٹن پایا جاتا ہے۔ معاہدے کے تحت، پی ایم سی ایل خطے میں اپنا نکالنا شروع کرے گا اور اس خام دھات کو ایسڈ گریڈ کیلشیم فلورائٹ میں تبدیل کرے گا جو اس کی پیداواری سہولت حب میں نصب کی جائے گی۔ بلوچستان منرل ریسورسز لمیٹڈ جو کہ صوبائی حکومت کا ادارہ ہے، اس منصوبے میں سرمایہ کاری کیے بغیر منافع کا 5فیصدحصہ لے گا۔ مینیجنگ ڈائریکٹر سعید سرپارہ کے مطابق معاہدہ، جس کی مالیت 3 بلین روپے ہے ویلیو ایڈیشن کی راہیں بھی تلاش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان اس وقت برآمدات پر مبنی ملک نہیں ہے، یہ معاہدہ ایک اہم قدم ہے جو نئی صنعتوں کے قیام، ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کے ذریعے تجارتی قدر میں اضافے اور نئی علاقائی اور برآمدی منڈیوں کو استعمال کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت ایک نئی معدنی پالیسی وضع کر رہی ہے جو سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ہوگی اور صوبے کی بہتری میں مثبت کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم سی ایل اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والا پہلا نجی شعبہ تھا، اس طرح صوبائی حکومت کے صنعتی ترقی کے وژن کو شیئر کیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی