محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کے کاشتکار موسمی پیشن گوئی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کاشتی اُمور سرانجام دیں۔زیادہ بارش ہونے کی صورت میں فوری طور پر پانی کی نکاسی کا بندوبست کریں۔بارش کے بعد یوریا 2 کلوگرام اور میگنشیم سلفیٹ 500 گرام فی ایکڑ سپرے کریں۔اگیتی کاشت کی صورت میں فصل کو زائد پانی سے ہونے والے نقصان سے بچانے کے لئے کپاس کے کھیت میں کھڑا پانی کسی خالی نچلے کھیت میں نکال دیں یا ایک طرف لمبائی کے رُخ کھائی کھود کر پانی اس میں جمع کر دیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ کپاس کی آبپاشی کے لئے واٹر سکاؤٹنگ باقاعدگی سے کریں یعنی اگر پھول چوٹی پر نظر آئے یا شام کے وقت پتے گہرے سبز اور مرجھائے نظر آئیں یا تنا سرخی مائل نظر آئے تو پانی لگائیں۔کاشتکار پھول آنے پر فصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں۔کاشتکار کھادوں کا استعمال زمین کے تجزیہ کے مطابق کریں۔اگر بوائی کے وقت فاسفورسی کھاد نہیں ڈالی تو فاسفورسی کھاد یعنی ڈی اے پی کی ایک بوری میں 200 کلوگرام گلی سڑی گوبر کی کھاد مکس کر کے ایک ایکڑ میں ڈالیں اور فوراً لگا دیں یا ڈی اے پی کو پانی میں حل کر کے کھیت سیراب کریں۔اگر پوٹاش کھاد زمین کی تیاری کے وقت نہیں ڈالی تو پھول آنے پر 15 دن کے وقفے سے آدھی بوری فی ایکڑ ڈالیں۔3 دن کے بعد تسلی بخش مشاہدے کے بعد گلاسفوئیٹ کا سپرے بحساب 1750ملی میٹر فی ایکڑ مکمل کریں۔ٹرپل جین اقسام میں گلاسفوئیٹ کا سپرے کرتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ سپرے صرف جڑی بوٹیوں پر کی جائے نہ کہ کپاس کی فصل پرکی جائے۔کاشتکار کھیتوں میں اور اردگرد پائی جانے والی ملی بگ کے میزبان پودوں کی تلفی یقینی بنائیں۔چست تیلہ/ سبز تیلہ کے موثر تدارک کے لئے فلونیکا میڈ بحساب 60 گرام یا ڈائی نوٹی فیوران 100 گرام فی ایکڑ استعمال کریں یا کوئی بھی دوسری زہر زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔سفید مکھی کے موثر کنٹرول کے لئے کھیت میں پیلے چپکنے والے پھندے بحساب 8فی ایکڑ استعمال کریں اور اُن پر لگی گوند کو ہر15 دن بعد تبدیل کریں۔حیاتیاتی کنٹرول کے لئے کرائیسوپرلا20کارڈ فی ایکڑ لگائیں۔کاشتکار فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں اور اگر کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے ترجیحاً شام کے وقت کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی