محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق باغبان موسم برسات کے مضر اثرات سے پودوں کو بچانے کیلئے نکاسی آب کا فوری بندوبست کریں کیونکہ پانی 24 تا36 گھنٹے تک کھڑا رہے تو پودوں کی جڑیں گلنے کی وجہ سے اُن کے سوکھنے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے لہذٰا ایسی کسی بھی صورتحال میں پیٹر پمپ سے فوری نکاسی کا اہتمام کریں۔باغبان جہاں تک ممکن ہو کہ باغات کے تمام کھالوں کو صاف ستھرا رکھیںتاکہ ان کھالوں سے پانی کو بڑے کھالوں کی طرف تیزی سے موڑا جا سکے۔جہاں سیم نالے قریب وہاں باغبان اپنی مدد آپ کے تحت بارشوں میں وقفہ آنے پر مناسب صفائی اور کھدرائی کرلیں ورنہ پانی کی سطح مزید بلند ہوکر سیم جیسی کیفیت پیدا کر دے گی اور پانی کی سطح بلند ہونے پر پودوں کی جڑیں گل سڑ جائیں گی۔جن علاقوں میں معمول سے زیادہ بارشیںہوں اور باغات میں زیادہ دیر پانی کھڑا رہا ہو وہاں مزید پانی لگانے سے گریز کریں تاوقتیکہ بارش کا تمام پانی خشک ہو جائے اور وتر آنے پر ایک کلوگرام نائٹروفاس کھاد فی پودا ضرور ڈالیں۔موسم برسات میں نمی کے باعث بعض بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں جن میں سٹرس کنکر،سٹرس سکیب،سٹرس میلا نوزوغیرہ شامل ہیں۔ان بیماریوں کے تدارک کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے زرعی زہروں کا سپرے کریں۔بارشوں کے موسم میں کیڑے مثلاً سٹرس لیف مائنر،سٹرس کانٹی کشن سکیل اور ریڈ سکیل وغیرہ حملہ آور ہوتے ہیں اس لئے باغبان حضرات بیماریوںاور کیڑوں کے تدارک کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔ترجمان محکمہ زراعت نے مزید کہا کہ باغبان بارشوں میں وقفہ آنے پربورڈو مکسچر(1 کلو گرام چونا+ ایک کلو گرام نیلا تھوتھا)100 لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی