ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے کپاس کے کاشتکاروں کو فصل میں اجزائے کبیرہ وصغیرہ کے بروقت و مناسب استعمال کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ وہ کپاس میں بور ان کی کمی سے بچنے اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے ماہرین زراعت کے مشوروں پر سنجیدگی سے عمل کریں۔انہوں نے بتایاکہ نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیم پر مشتمل اجزائے کبیرہ اور آئرن، زنک، بوران پر مشتمل اجزائے صغیرہ کا بروقت استعمال اشد ضروری ہے کیونکہ کپاس کے پودے کو اگاؤ سے لیکر ٹنڈوں کے بننے تک نائٹروجن کی بھر پور ضرورت ہوتی ہے جبکہ پھول بنتے وقت پودے کو سب سے زائد مقدار میں نائٹروجن درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائٹروجن کی کمی کی علامات سب سے پہلے کپاس کے پودوں میں نچلے پتوں پر ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں جس سے پتوں کا رنگ پیلا پڑنا شروع ہوجاتاہے اور بڑھوتری رکنے کے ساتھ ساتھ ٹینڈے سوکھ کرگرنا شروع ہو جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ بور ان کی کمی سے پھول کا سائز اوروزن کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار ماہرین زراعت کے مشوروں پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ انہیں بعد ازا ں کسی قسم کی پریشانی، مشکل یا مالی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی