i معیشت

مالی سال 22-23 میں پاکستان کا کرنٹ اکانٹ خسارہ 86 فیصد کم ہواتازترین

January 24, 2024

پاکستان کے کرنٹ اکانٹ خسارے میں مالی سال 2022-23 کے دوران غیر معمولی طور پر 86 فیصد کمی دیکھی گئی جس نے ملک کے معاشی منظر نامے پر متعدد عوامل کو ظاہر کیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی حال ہی میں جاری کی گئی گورنر کی سالانہ رپورٹ میں نمایاں کمی پر روشنی ڈالی گئی ہے جس کی وجہ درآمدات میں پالیسی کی وجہ سے ہونے والی تیز کمی ہے، جس سے کارکنوں کی ترسیلات زر اور برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ایک قابل ذکر انکشاف کارکنوں کی ترسیلات زر میں 13.6 فیصد کمی ہے، جو چھ سالوں میں پہلی کمی ہے۔ یہ کمی امریکہ کے علاوہ بڑے ترسیلی راہداریوں میں وسیع البنیاد تھی۔رپورٹ میں معاشی سرگرمیوں کی سست روی اور عالمی سطح پر زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جس کے ساتھ مالی سال 23 کے آخری نصف میں خام تیل کی قیمتوں میں اعتدال آیا، جس سے تیل برآمد کرنے والے ممالک متاثر ہوئے اور اس کے نتیجے میں ترسیلات زر میں کمی واقع ہوئی۔ایس بی پی کے ماہر معاشیات ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ ترسیلات زر میں کمی ایک اہم تشویش ہے جو کہ وسیع تر عالمی اقتصادی چیلنجوں کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ نہ صرف معاشی سست روی کے اثرات کی عکاسی کرتی ہے بلکہ غیر ملکی مزدوروں پر انحصار کرنے والے ممالک کے خطرے کو بھی واضح کرتی ہے۔ پاکستان کو مالی سال 23 کے دوران برآمدات میں 14 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ تباہ کن سیلاب نے برآمد پر مبنی فصلوں جیسے کپاس، چاول اور پھلوں کو نقصان پہنچایا۔برآمدات میں کمی ٹیکسٹائل اور نان ٹیکسٹائل کیٹیگریز میں وسیع تھی جس کی وجہ برآمدات کی کم قیمتوں اور حجم میں تھی۔ ملبوسات کی برآمدات کے حجم میں قابل ذکر اضافے کے باوجود ٹیکسٹائل کی برآمدات میں تقریبا 15 فیصد کمی واقع ہوئی۔ڈاکٹر جاوید نے کہاکہ پاکستان کی برآمدات میں کمی، خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں، ملکی اور بیرونی دونوں اثرات کی عکاسی کرتی ہے۔ برآمدی منڈیوں اور مصنوعات کے پورٹ فولیوز کا تنوع مستقبل کی غیر یقینی صورتحال کے خلاف لچک کو بڑھانے کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔چاول اور پھلوں کی برآمدات میں کمی نے غیر ٹیکسٹائل کے زمرے میں کل 1.2 بلین ڈالر کی کمی میں اہم کردار ادا کیا۔ زیادہ قیمتوں کے باوجود، غیر باسمتی چاول کی برآمدات جو کہ پاکستان کی مجموعی چاول کی برآمدات کا ایک اہم حصہ ہے، مالی سال 23 کے دوران تقریبا 18 فیصد کم ہوگئی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی