کپاس کی فصل کی بہتر مینجمنٹ کیلئے مارکیٹ میں معیاری زرعی ادویات اور کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ کپاس کے سیزن کے دوران جعلی و غیر معیاری زرعی ادویات اور کھادوں کی فروخت کے خلاف مہم کو زیادہ موثر بنایا جائے گا اور اس جرم میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کے علاوہ ڈیلرز کے لائسنس بھی منسوخ کیے جائیں گے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے مزید کہا ہے کہ محکمہ زراعت کے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز کاٹن مینجمنٹ پلان پر عملدرآمد کیلئے ضلعی انتظامیہ و دیگر متعلقہ محکموں سے لائزان رکھیں تاکہ کپاس کے پیداواری ہدف کا حصول یقینی بنایا جا سکے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے تمام ڈویژنل افسران کو 15 جون تک کپاس کی کاشت اور فارمرز سے متعلق ڈیٹا کو حتمی شکل میں مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ اس ڈیٹا کی بنیاد پر کپاس کی آئندہ فصل کے لئے بہتر پلاننگ کی جا سکے۔ وہ آج ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں صوبہ پنجاب میں کپاس کی کاشت اور مینجمنٹ پلان پر عملدرآمد کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی، ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ رانا فقیر احمد، چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد ڈاکٹر محمد اختر، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر سمیت دیگر افسران نے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر زراعت توسیع بہاولپور،ڈیرہ غازی خان، سرگودھا و فیصل آباد نے آن لائن شرکت کی۔
اجلاس کے دوران شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اب تک بہاولپور ڈویژن میں ہدف کے مقابلے میں 91.56 فیصد، ملتان ڈویژن میں 96.91 فیصد اور ڈی جی خان ڈویژن میں 96.16 فیصد رقبہ کپاس کے زیر کاشت لایا جاچکا ہے جبکہ ساہیوال، سرگودھا و فیصل آباد ڈویژن میں کپاس کی کاشت کا 100 فیصد ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ زرعی توسیعی کارکنان اگیتی کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے کاشتکاروں کی راہنمائی کریں۔ اس ضمن میں فیلڈ وزٹ کرکے جڑی بوٹیوں اور ضرر رساں کیڑوں کو کنٹرول کیا جائے اور حالیہ بارشوں کی وجہ سے جن علاقوں میں کپاس کی فصل متاثر ہوئی ہے وہاں دوبارہ بوائی کرائی جائے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان نے سیکرٹری زراعت پنجاب کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ کاٹن سیزن کے دوران جعلی زرعی ادویات و کھادوں کی فروخت میں ملوث پائے جانے والے ڈیلرز کیلئے زیرو ٹالرلینس پالیسی پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے تاکہ کاشتکاروں کو معیاری زرعی ادویات و کھادوں کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ بعد ازاں، سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کاٹن سپلائی چین میں بہتری کے لئے جننگ ایسوسی ایشن کے نمائندگان سے ملاقات بھی کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی