کمرشل قونصلر محمد عرفان نے کہا ہے کہ انجینئرنگ اینڈ ہیلتھ کیئر شو میں 150 سے زائد چینی کمپنیاں شامل ہیں، اس سے ملک کے انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر سیکٹر کے لئے لامتناہی مواقع کھلیں گے، پاکستان نے انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے۔انجینئرنگ اینڈ ہیلتھ کیئر شو 2024 کا تیسرا ایڈیشن لاہور میں ایک اعلی سطحی چینی وفد کی آمد کے ساتھ شروع ہوا۔کمرشل قونصلر وگوانگ چو کے کنسلٹنٹ جنرل محمد عرفان نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ معروف انجینئرز اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز پر مشتمل چینی وفد شو میں شرکت کے لیے گزشتہ روز لاہور پہنچا تھا اور توقع ہے کہ وفد ایونٹ کے دوران اپنی مہارت اور معلومات کا تبادلہ کرے گا۔ "شو میں مختلف نمائشیں، سیمینار اور ورکشاپس شامل ہیں جو انجینئرنگ اور صحت کی دیکھ بھال میں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور اختراعات کو اجاگر کریں گے. انہوں نے کہا کہ جدید ترین طبی آلات سے لے کر سنگ بنیاد انجینئرنگ منصوبوں تک، شرکا کو ان صنعتوں کے مستقبل کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملے گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انجینئرنگ اینڈ ہیلتھ کیئر شو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کا فلیگ شپ ایونٹ ہے۔ اس سال انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبوں کے 180 سے زائد معروف مینوفیکچررز اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہے ہیں۔ نمائش میں 50 سے زائد ممالک کے 500 سے زائد غیر ملکی مندوبین شرکت کر رہے ہیں جن میں 150 سے زائد چینی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ اس سے ملک کے انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر سیکٹر کے لئے لامتناہی مواقع کھلیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گوانگژو سے تعلق رکھنے والے چینی وفد کے رہنما اور اعزازی سرمایہ کاری قونصلرڈاکٹر جیان پینگ نے شو اور پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کے امکانات کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے اور ہم باہمی ترقی اور ترقی کے مواقع تلاش کرنے کے خواہاں ہیں۔ واضح رہے کہ تین روز تک جاری رہنے والے انجینئرنگ اینڈ ہیلتھ کیئر شو میں پاکستان بھر سے ہزاروں پروفیشنلز، طلبا اور شوقین افراد شرکت کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی