سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس کی پیسٹ سکاؤٹنگ،سرویلنس،نگرانی اور ضرررساں کیڑوں کے حملہ کا بروقت کنٹرول کیلئے تمام ڈائریکٹرزفیلڈ انسپکشن کو بڑھائیں اور ڈویژنل ایکسپرٹ گروپس کے ہمراہ فیلڈ میں جاکر کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کریں ۔ کپاس کے پیداواری ہدف کے حصول کے لئے ماہ اگست خاص طور پر اہم ہیں کیونکہ گرمی اور حبس کی وجہ سے اس ماہ کیڑوں کے حملہ کے امکانات بڑھ جاتے ہیںاس لئے کپاس کی بہتر مینجمنٹ کے لئے ترجیحاً اقدامات کئے جائیں ۔ وہ آج کاٹن کراپ مانیٹرنگ و مینجمنٹ سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (ٹاسک فورس ) پنجاب محمد شبیر احمد خان ،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر انجم علی،ڈائریکٹر جنرل زراعت(پیسٹ وارننگ) پنجاب رانا فقیر احمد،ڈائریکٹر جنرل زراعت کراپ رپورٹنگ پنجاب ڈاکٹر عبدالقیوم و دیگر افسران نے شرکت کی جبکہ بہاولپور ملتان ،ڈی جی خان ،بہاولپور، فیصل آباد،ساہیوال اور سرگودھا ڈویژن کے ڈائریکٹرز و ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ترقی پسند کاشتکاروں و نمائندہ آپٹماڈاکٹر جاوید ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب کو بتایا گیاکہ صوبہ میں کپاس کی مجموعی صورتحال اچھی ہے ۔کپاس کی فصل کی چنائی کا عمل جاری ہے اور امسال گزشتہ سال کی نسبت بہتر پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔ پنجاب بالخصوص ڈی جی خان، بہاولپور اورملتا ن میںسفید مکھی اورتھرپس کا حملہ کہیں کہیں مشاہدہ میں آیا ہے لیکن وہ نقصان کی معاشی حد تک نہیں آیا ہے اور رپورٹ ملنے پر زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کی ٹیمیں اس کا فوری تدارک کر رہی ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے ہدایت کی کہ کپاس کے جن علاقوں میں ہاٹ ائیریا رپورٹ ہوئے ہیں وہاں ڈویژنل ڈائریکٹرزاپنی نگرانی میں کیڑوں کے کنٹرول کے لئے سپرے کروائیں۔ کپاس کے تحفظ کے لئے کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کی جائے اور جن علاقوں میں گلابی سنڈی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے وہاں اس کے کنٹرول کے لئے جنسی پھندوں کا استعمال کیا جائے ۔انھوں نے مزید کہا کہ تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز رواں ماہ کاٹن ایمرجنسی کے طور پر اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں اور زراعت توسیع کا تمام فیلڈ سٹاف کھیتوں میں کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک ہو تاکہ کپاس کی پیداوار کا ہدف یقینی بنایا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی