کپاس کی فصل کی مینجمنٹ کے حوالے سے رواں ماہ بہت اہم ہیں۔کاشتکار ضرررساں کیڑوں کے کنٹرول کے لئے مقامی زرعی ماہر ین کے مشورہ سے معیاری زرعی زہروں کا استعمال کریں ۔ا ن خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکرٹری زراعت پنجاب محمد شبیراحمد خان نے فیلڈ میں کپاس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے دورہ کے دوران کاشتکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کپاس کی فصل نازک مرحلہ میں ہے اس لئے زراعت توسیع کا عملہ کپاس کی پیسٹ سکاؤٹنگ،سرویلنس اور ضرررساں کیڑوں کے حملہ کے بروقت کنٹرول کے لئے کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کیلئے اُن کے شانہ بشانہ شریک رہے۔ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب نے فیلڈ وزٹ کے دوران مقامی زراعت کے عملہ کو کاشتکاروں سے رابطہ مزید مربوط کرنے اور کپاس کی صورتحال کے مطابق بروقت ایڈوائزری کاشتکاروں کی دیلیز تک پہنچانے کی ہدایات کیں۔انھوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ ملکی معیشت پر براہ راست اثرانداز ہوتا ہے۔ کپاس کی زیادہ پیداوار سے3 ارب ڈالر زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے جس سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی ۔انھوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری زراعت پنجاب کی ہدایات پر تمام زراعت کا عملہ چھٹیوں کے دوران بھی کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک رہا ہے۔کپاس کی بحالی کی مہم ایک قومی ذمہ داری سمجھ کر سرانجام دی جا رہی ہے جس کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر کام کر رہے ہیں۔کپاس کی چنائی کے دوران توسیعی کارکنان صاف چنائی کے متعلق اُمور کے لئے کاشتکاروں کی راہنمائی کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی