فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری نے کھجور جیسی بنیادی خوردنی جنس کو سامان تعیش میں شامل کرتے ہوئے اس پر درآمدی ڈیوٹی میں 74فیصد اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ کھجور کو اِس کی غذائی اہمیت کے علاوہ مسلم معاشرے میں خصوصی مذہبی افادیت بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھجور کا کھانا سنت ہے اور باعث برکت ہے جبکہ رمضان المبارک میں افطار کیلئے کھجور کا استعمال غیر معمولی طور پر بڑھ جاتا ہے جس سے اس کی طلب میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھجور ہر عام و خاص کی خوراک ہے لیکن رمضان المبارک سے قبل اِس کو عام خوردنی اشیاء کی فہرست سے نکال کے لگژری آئٹم میں شامل کرنا ناقابل فہم ہے جس کے ذریعے کھجور سے روزہ رکھنے والے مسلمانوں کیلئے افطار کیلئے کھجور کا استعمال مہنگا بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کھجور کی مذہبی افادیت کے پیش نظر رمضان سے قبل اس کی درآمد پر 74 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ واپس لے تاکہ نہ تو اس مبارک مہینے کے دوران اندرون ملک اس کی قلت پیدا ہواور نہ ہی اِس کی قیمتوں میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی کھجور کا استعمال عام ہوتا ہے جبکہ اِس کی درآمد ڈالر کی بجائے مقامی کرنسی میں بھی کی جا سکتی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو اِس کیلئے ڈالر وں کا بندوبست کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہوں نے وزیر اعظم اور چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کھجور پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کا فیصلہ فی الفور واپس لیں تاکہ درآمد کنندگان مقامی طلب کے مطابق اِس کی بروقت درآمد کر سکیں اور ملک میں آمدہ رمضان کے دوران اس کی قلت کا سدباب کیا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی