شعبہ پلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹرڈاکٹر عامر رسول نے کہاکہ سفید مکھی کی افزائش اورکپاس کی فصل پرمنتقلی پتہ مروڑ وائرس کے حملہ کا سبب بنتی ہے لہٰذاکاشتکاربارشوں کے بعد کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں نیز کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے حملہ سے بچانیکے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی اور دوسرے میزبان خوراکی پودوں پر مکھی کے بروقت تدارک کو بھی یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ سفید مکھی کے میزبان پودوں میں بھنڈی، تمباکو، آلو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹر،لیہلی، ٹینڈا، تربوز، خربوزہ،سورج مکھی، کرنڈ، مرچ، گارڈینیا اور لینٹانا زیادہ اہم ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکارکپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے مناسب وقت پر ٹریکٹر سے ہل یا تیار کردہ مخصوص روٹا ویٹر استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ موسم میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ کیڑاکپاس کی فصل میں تین طرح سے نقصان کا باعث بنتا ہے جس میں سے ایک تو بالغ اور بچے رس چوس کر پودے کو کمزور کردیتے ہیں، دوسرا رس چوسنے کے علاوہ سفید مکھی میٹھا لیسدار مادہ بھی خارج کرتی ہے جس پر سیا ہ رنگ کی اُلی لگ جانے سے پودے کے حملہ شدہ حصے سیاہ ہوجاتے ہیں،تیسرا ضیائی تالیف میں رکاوٹ کے باعث پودے اپنی خوراک کی تیاری کاعمل صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتے اور پودے کمزور ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سفید مکھی کپاس کی فصل میں وائرس کی بیماری کو ایک پودے سے دوسرے پودے تک پھیلانے کا باعث بنتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جولائی، اگست میں سفید مکھی کا حملہ بڑھ جاتا ہے لہٰذا ان مہینوں میں کاشتکار فصل کی ہفتہ میں 2بار پیسٹ سکاؤٹنگ یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ پانچ بالغ یا بچے فی پتہ یا دونوں ملا کر پانچ فی پتہ سفید مکھی معاشی نقصان کی حد ہیں اس لئے معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے کی صورت میں سفید مکھی کے تدارک کے لیے زرعی ماہرین کی سفارش کردہ زرعی زہروں کا کپاس کی فصل پر سپرے کریں تاکہ فصل کو نقصان سے بچاناممکن ہوسکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی