کاٹن سیزن کے دوران محکمہ زراعت توسیع،پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز جنوبی پنجاب کے فیلڈ افسران وعملہ کے تقرر و تبادلوں پرپابندی عائد کردی گئی ہے،پنجاب کے کاشتکاروں کو معیاری زرعی مداخل مقرر کردہ نرخوں پر فراہم کرنے کیلئے 52کسان سہولت سنٹرزقائم کر دئیے گئے ہیں جو کاشتکاروں کی فنی رہنمائی اور فصل کی بہتر مینجمنٹ میں معاونت کررہے ہیں محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کاٹن ایکشن پلان کی خود مانیٹرنگ کررہے ہیں لہٰذا تمام سٹیک ہولڈرزسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مشترکہ طور پر کپاس کی فی ایکڑ بہتر پیداوار میں اضافہ کے لیے جدوجہد کریں۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کی کاشت سے متعلق بہاولپور ڈویژن میں 73فیصد، ملتان ڈویژن میں 96 فیصد اور ڈی جی خان ڈویژن میں 92 فیصد کپاس کاشت کرنے والوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے جبکہ باقی ڈیٹا کولیکشن جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ30جون تک کپاس کاشت کرنیوالے کاشتکاروں کا ڈیٹا مکمل کیا جائے گاتاکہ ان معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کاوشوں سے کپاس کے پیداواری ہدف کا حصول ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی بہتر مینجمنٹ کے اس اہم مرحلہ پر زیادہ محنت و کاوش کی ضرورت ہے اس لئے متعلقہ زرعی افسران و فیلڈ عملہ سے کہا گیا ہے کہ کاشتکاروں کو اس مرحلہ پر کپاس کی بہتر نگہداشتکے لیے آگاہی کے سلسلہ میں جاری سرگرمیوں میں مزید تیزی لائی جائے جس کے ساتھ ساتھ کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے ڈویژنل ایکسپرٹ گروپس کی مرتب کردہ ٹیکنیکل ایڈوائزری کاشتکاروں کوبروقت فراہم کی جائے اورکپاس کے کاشتکاروں کو موسمی پیش گوئی کے مطابق کاشتی امور سرانجام دینے کیلئے ان گروپس میں محکمہ موسمیات کے ماہرین کوبھی شامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی نگہداشت کے اس نازک مرحلہ میں ڈویژن اور ضلع کی سطح پر ورک فورس بڑھانے کی ضرورت ہے جس کیلئے پرائیویٹ سیکٹر، زرعی گریجوایٹس اور ریٹائرڈ فیلڈ اسسٹنٹس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی