وزیراعطم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت محکمہ زراعت حکومت پنجاب گندم کی پیداوار میں بڑھانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ کاشتکاروں تک گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی منتقلی کیلئے پنجاب کے تمام اضلاع میںنمائشی پلاٹوں، سیمینارز اور یوم کاشتکاران کا انعقاد کیا گیا۔گندم کی بڑھوتری کے مختلف مراحل پر کاشتکاروں کی فنی رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار چیف سائنٹسٹ، ڈاکٹرجاوید احمد نے شعبہ گندم، ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل میں تحقیقاتی ادارہ گندم کے زیر اہتمام گندم کی کنگی اور دیگر بیماریوں کے حملہ آور ہونے اور انسدادبارے ماسٹر ٹرینرزکی یک روزہ ٹریننگ وورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ورکشاپ میں پنجاب بھر سے محکمہ زراعت (توسیع)، پیسٹ وارننگ کے فیلڈ افسران اور اڈپیٹو ریسرچ کے ماسٹر ٹرینرزنے شرکت کی ۔ ڈائریکٹر (سی ڈی آر آئی)، اسلام آباد، ڈاکٹر محمد فیاض نے و رکشاپ میںلیکچردیتے ہوئے بتایا کہ گندم کی فصل پر کنگی کے خلاف سپرے آخری حل ہو گا جبکہ خوشے نکلنے کے بعد گندم کی فصل پر سپرے ہرگز نہ کیا جائے ۔
اس ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کے دوران شعبہ گندم کے زرعی سائنسدانوں ڈاکٹر محمد اعجاز تبسم ،ڈاکٹر ندیم احمد ، محمد ذوالکفل،انیلہ احسن ، محمد مکی جاوید، مہوش مخدوم اور محمد اویس نے شرکاء کو گندم کی بہتر دیکھ بھال کے لئے اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ندیم احمد نے گندم کی بیماریوں رسٹ ، محمد ذولکفل نے کرنال بنٹ اور بلیک پوائنٹ،ڈاکٹر محمداعجاز تبسم نے بلاسٹ ، انیلہ احسن نے کھلی کانگیاری اور پوڈری ملڈیو جبکہ محمد مکی جاوید نے گندم کی دیگر بیماریوں کے حملہ اور انسداد بارے شرکاء کو تفصیلاً بتایا۔سینئر سائنٹسٹ، محمد سلیم وینس نے گندم کی فصل پر تیلا کے حملہ اور انسداد بارے تفصیل سے بتایا ۔ ورکشاپ کے پہلے سیشن کے اختتام پر ماسٹر ٹرینرز کو پانچ گروپس میں تقسیم کر کے گندم کے تحقیقاتی ایریا کا وزٹ کر وایا گیا اور اس دوران گندم کی فصل پر حملہ آور بیماریوں اور نقصان رساں کیڑوں کے متعلق ڈیمانسٹریشن دی گئی ۔ ورکشاپ کے اختتام پر چیف سائنٹسٹ ،شعبہ گندم،ڈاکٹر جاوید احمد نے شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی