گدون ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے گزشتہ سال کے مقابلے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران آمدنی میں 5 فیصد کا معمولی اضافہ درج کیا۔ تاہم، مالی سال 23 میں 57.99 بلین روپے کی خالص فروخت اب تک کی سب سے زیادہ تھی۔کمپنی نے مالی سال 23 میں 6.16 بلین روپے کا مجموعی منافع کمایا، مجموعی منافع کا مارجن 10.63 فیصد حاصل کیا۔کمپنی نے فروخت میں اس اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی کے ساتھ سوت کی فروخت کی قیمتوں میں اضافے کو قرار دیا۔مالی سال 22 میں، کمپنی نے 54.82 بلین روپے کی خالص فروخت اور 8.34 بلین روپے کا مجموعی منافع ریکارڈ کیا، جو کہ مجموعی منافع کا مارجن 15.21 فیصد ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 23 میں مجموعی منافع کے مارجن میں کمی واقع ہوئی کیونکہ خام مال کی قیمتوں میں اضافہ، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ، خاص طور پر گیس اور بجلی، اور دیگر تبادلوں کے اخراجات ہیں۔مالی سال 23 کے دوران، اعلی افراط زر نے خام مال، تبادلوں اور مالیاتی اخراجات کی لاگت کو متاثر کیا، جس سے انتظامی اخراجات مالی سال 22 کے 361.49 ملین روپے سے 32.28 فیصد بڑھ کر 478.19 ملین روپے ہو گئے۔ مالی سال 22 کے مقابلے میں، مالی سال 23 میں ٹیکس سے پہلے کا منافع 30.87 فیصد کم ہو کر 4.78 بلین روپے رہ گیا۔اسی طرح، بعد از ٹیکس منافع مالی سال 22 میں 5.7 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 42.4 فیصد کم ہو کر 3.29 بلین روپے رہ گیا۔ خالص منافع کا مارجن مالی سال 22 میں 10.42 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 23 میں 5.68 فیصد رہ گیا۔
کمپنی کی فی حصص آمدنی مالی سال 22 میں 203.84 روپے سے کم ہو کر مالی سال 23 میں 117.44 روپے رہ گئی۔مالی سال 23 کی پہلی دو سہ ماہیوں کے دوران، کمپنی کی فروخت بالترتیب 12.8 بلین روپے اور 13.24 بلین روپے رہی۔ دریں اثنا، صارفین کی طلب میں اضافے اور یارن کی قیمتوں میں اضافے کی بدولت کمپنی نے تیسری سہ ماہی میں 16.6 بلین روپے کا خاطر خواہ اضافہ دیکھا۔ تاہم چوتھی سہ ماہی میں فروخت گر کر 15.24 بلین روپے رہ گئی۔گدون ٹیکسٹائل ملز نے اپنے مجموعی منافع میں پہلی سہ ماہی میں 2.1 بلین روپے سے تیسری سہ ماہی میں 850.7 ملین روپے تک مسلسل کمی دیکھی۔ تاہم چوتھی سہ ماہی میں یہ منافع بڑھ کر 1.9 بلین روپے ہو گیا۔نتیجے کے طور پر، مجموعی منافع کے مارجن نے اسی طرز پر عمل کیا۔کمپنی کے انتظامی اخراجات پہلی سہ ماہی میں 105.15 ملین روپے سے بڑھ کر چوتھی سہ ماہی میں 129.96 ملین روپے ہو گئے۔ کمپنی کا آپریٹنگ منافع پہلی سہ ماہی میں 1.7 بلین روپے سے کم ہو کر تیسری سہ ماہی میں 554.5 ملین روپے رہ گیا۔ تاہم، چوتھی سہ ماہی میں یہ بڑھ کر 1.6 بلین روپے ہو گیا۔کمپنی نے پہلی سہ ماہی میں ٹیکس سے پہلے 1.57 بلین روپے کا سب سے زیادہ منافع حاصل کیا، اس کے بعد تیسری سہ ماہی میں 1.45 بلین روپے، چوتھی سہ ماہی میں 1 ارب روپے اور دوسری سہ ماہی میں سب سے کم 748.8 ملین روپے .تاہم، پہلی سہ ماہی میں سب سے زیادہ 1.24 بلین روپے سے چوتھی سہ ماہی میں سب سے کم 457.04 ملین روپے کے ساتھ، خالص منافع نے سہ ماہیوں کے دوران فرق ظاہر کیا۔فی حصص آمدنی بالترتیب 44.42 روپے، 20.50 روپے، 36.22 روپے اور 16.31 روپے رہی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی