کوئلہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں جبکہ اینٹوں کی سیل نہ ہونے اور ریٹ میں مسلسل کمی کے باعث سمندری روڈ کے تمام بھٹے 15دسمبر سے اپنی پتھیر بند جبکہ 30دسمبر کو بھٹے مکمل بند کردیں گے فیصلہ کی خلاف ورزی کرنے پر 15دسمبر کو پتھیر بند نہ کرنے والے کو 3لاکھ روپے جبکہ 30دسمبر کو بھٹہ نہ بند کرنے کی صورت میں 5لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔اس بات کا فیصلہ سمندری روڈ کی مشترکہ میٹنگ میں کیا گیا جس کی صدارت چوہدری عارف گجر اور مرکزی سینئر لیڈر میاںفرمان نے کی جبکہ زاہد اقبال سرویا، واجد گورایہ، میاں نوید، چوہدری امجد جٹ، حاجی الیاس بلو،حاجی اکرم پٹواری،ملک برہان،میاں شاہد مقبول،غلام فرید، میاں کاشف، میاں ذیشان، چوہدری فصیح باجوہ، اکرم گجر، حاجی اسلم رحمانی، رانا کاشف، حاجی دلشاد،رانا عباس،چوہدری افضل جٹ،رانا اشرف، چوہدری عمران شاہد رحمانی،میاں مجاہد اور دیگر بھٹہ مالکان بھی اس موقع پر موجود تھے۔اجلاس میں تمام ممبران کی رائے سے یہ بھی طے پایا گیا کہ پختہ اینٹوں کا ریٹ 13ہزار روپے فی ہزار برقرار رکھا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر چوہدری عارف گجر اور مرکزی سینئر لیڈر میاں فرمان نے کہا کہ جتنے برے حالات بھٹے کے کاروبار کے آج ہیں اس کی ماضی میں تاریخ نہیں ملتی، لیبر کے اخراجات،اینٹوں کی تیاری کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے جبکہ اینٹوں کے ریٹ کم ہو رہے ہیں اگر یہی حالات رہے تو بھٹہ انڈسٹری دیوالیہ ہو جائے گی۔انہوںنے پورے ضلع کے بھٹہ مالکان سے اپیل کی کہ اینٹوں کی قیمتوں میں فی الفور 3ہزار روپے کا اضافہ کر دیں ورنہ ان کے کاروبار کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی