پاکستان اکانومی واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرسیف الدین شیخ نے کہا ہے کہ درجنوں ممالک میں مہنگائی کم ہو رہی ہے مگر پاکستان میں مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔ مہنگائی بڑھنے کی بنیادی وجوہات میں ناقص طرز حکمرانی اور اشرافیہ نوازی شامل ہیں۔ تمام وسائل اشرافیہ کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جا رہے ہیں اس لئے غربت بڑھ رہی ہے اور متوسط طبقہ تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ملک میں جس چیز کی کمی ہوتی ہے اسکی برامد شروع کر دی جاتی ہے جس سے برامدکنندگان کو فائدہ پہنچتا ہے مگر عوام پر بوجھ مزید بڑھ جاتا ہے۔سیف الدین شیخ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت ملک میں دیگر اشیاء کے ساتھ آٹے گوشت چاول مرغی اور چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے کیونکہ ان اشیاء کونہ صرف برامد کیا جا رہا ہے بلکہ انکی سمگلنگ بھی عروج پر ہے۔اعلیٰ حکام کی جانب سے منافع خور مافیا کے خلاف کاروائیوں کے بیانات عوام کو اطمینان کا لالی پاپ کھلانے کے لئے ہوتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔انھوں نے کہا کہ تمام اہم پالیسیاں اشرافیہ کے مفادات کو زہن میں رکھ کر بنائی جا رہی ہیں جس سے عوام کے مصائب میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا ہے۔ اشرافیہ کی خود غرضی اور ضروری اصلاحات کو ٹالنے کی وجہ سے معیشت ترقی نہیں کر سکی ہے اور غربت میں کمی کے بجائے اس میں اضافہ ہورہا ہے۔سیاستدان اور دیگر طاقتور حلقے ملکی وسائل لوٹنا اپنا فرض اور ٹیکس ادا کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں جبکہ بہت سے بزنس مین بھی بین الاقوامی منڈی میں مسابقت کے بجائے مختلف حیلے بہانوں سے سبسڈی اور پیکجز کے حصول کو ترجیح دیتے ہیں اور جب انکے پاس کالے دھن کی بہتات ہو جاتی ہے تو حکومت سے ایمنسٹی سکیم کا اعلان کروا لیتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی