پاکستانی آٹو انڈسٹری حالیہ برسوں میں ایک رولر کوسٹر سواری سے گزر رہی ہے۔ تاہم، درآمدات پر پابندی میں نرمی سے آٹو سیلز میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے جو صنعت کے لیے ایک مثبت تبدیلی کا اشارہ ہے ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق اگست 2023 میں آٹوموبائل کی فروخت بڑھ کر 7,579 یونٹس تک پہنچ گئی جس میں ماہ بہ ماہ میں حیران کن 49فیصداضافہ ہوا۔ تاہم سال بہ سال کی بنیاد پر، فروخت میں 36فیصدکی کمی واقع ہوئی۔پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں کاروں کی فروخت 47 فیصد کم ہو کر 12,671 یونٹس رہ گئی۔ سینئر نمائندے عبدالوحید خان نے کہاکہ حکومت کی جانب سے کاروں کی درآمدی پابندیوں کو ہٹانے کے فیصلے کے نتیجے میں حال ہی میں پاکستان میں آٹو سیلز میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مثبت پیشرفت سے پہلے، صنعت گاڑیوں کی فروخت میں کمی سے دوچار تھی۔ کاروں کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں نے صارفین کے بجٹ پر خاصا دبا وڈالا ہے۔ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت، افراط زر کے دبا وکے ساتھ، کاروں کی قیمتوں کو اس سطح تک لے گئی جو بہت سے ممکنہ خریداروں کی پہنچ سے باہر تھی۔ اس کے نتیجے میں، صارفین کی تعداد میں کمی آئی اور مارکیٹ میں مجموعی مانگ میں کمی آئی۔مزید برآں، آٹو فنانسنگ کی لاگت آبادی کے ایک بڑے حصے کے لیے ممنوعہ طور پر مہنگی ہو گئی۔ سود کی شرح اور قرض دینے کے سخت معیار نے بہت سے ممکنہ خریداروں کو کار لون حاصل کرنے سے روک دیا، اس طرح فروخت میں مزید رکاوٹ پیدا ہوئی۔
ان مالی رکاوٹوں کے پیش نظر صارفین کی محدود قوت خرید نے صورت حال کو مزید بڑھا دیا۔تاہم، 2023 کے جولائی اور اگست کے دوران امید کی کرن ابھری جب گاڑیوں پر سے درآمدی پابندیاں ہٹا دی گئیں۔ اس کے نتیجے میں گاڑیوں کی فروخت مارچ 2023 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔اگرچہ آٹو انڈسٹری کو اب بھی پیداواری بندش اور آپریشنل مسائل کا سامنا ہے لیکن فروخت کے یہ اعداد و شمار صنعت کے لیے ایک مثبت علامت ہیں۔ مستقبل میںتاہم، صرف وقت ہی بتائے گا کہ صنعت اپنی رفتار کو برقرار رکھ سکتی ہے یا نہیں۔ویلتھ پاک کی تحقیق کے مطابق، افراط زر کے دبا وکے جواب میں، صارفین 1,000سی سی سے کم انجن کی صلاحیت والی چھوٹی کاروں کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔ ترجیحات میں اس تبدیلی کی وجہ سے اس زمرے میں گاڑیوں کی فروخت میں ماہانہ 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔کمپنی کے حساب سے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ انڈس موٹر نے اگست 2023 میں 1,548 یونٹس فروخت کیے جو کہ پچھلے مہینے کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہیں۔پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے ماہ بہ ماہ فروخت میں 75 فیصد کے بڑے اضافے کے ساتھ سب سے زیادہ حصہ ڈالا۔ اس نے اگست 2023 میں 4,268 یونٹس فروخت کیے۔ کل میں سے، کمپنی نے جولائی میں 1,440 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں آلٹو کے 2,769 یونٹس فروخت کیے، جو کہ 92 فیصد زیادہ ہے۔ہونڈا اٹلس کارز کی فروخت میں 36 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ اس نے 674 یونٹس فروخت کیے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی