i معیشت

چینی زرعی کمپنی کا پاکستان کو ہائبرڈ چاول کے بیج عطیہ کر نے کا اعلانتازترین

September 27, 2022

چینی زرعی کمپنی نے کہا ہے کہ پاکستان میں چاول کی پیداوار اور برآمد کو بحال ہونے میں تین سال لگ سکتے ہیں، پاکستان کی سیلاب کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے ہم پاکستانی کسانوں کو ہائبرڈ چاول کے کچھ بیج عطیہ کریں گے، ہم سیلاب کے بعد کی تعمیر نو میں مدد کے لیے مزید تکنیکی ماہرین بھی پاکستان میں بھیجیں گے ۔چینی ڈویلپر اور ہائبرڈ بیج فراہم کرنے وا لی چینی کمپنی ووہان چنگفا ہیشینگ سیڈ کمپنی لمیٹڈ میں پاکستان بزنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر چاو شو شنگ نے چائنا اکنامک نیٹ ( سی ای این ) کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ کمپنی تقریباً بیس سالوں سے پاکستان کو چاول، کینولا اور سبزیوں کے ہائبرڈ بیج فراہم کر رہی ہے۔ خاص طور پر اس نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی ہائبرڈ چاول کی قسم کیو وائی 0413 کو رجسٹر کیا۔ چاؤ کے مطابق شمالی سندھ، پاکستان میں 60 فیصد ہائبرڈ چاول کا گھر ہے، سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ توقع ہے کہ چاول کی برآمد جو پاکستان کے لیے زرمبادلہ کمانے کا ایک اہم ذریعہ ہے کو کم نقصان پہنچے گا۔ چاینہ اکنامک نیٹ کے مطابق چاؤ نے بتایا پاکستان میں چاول کی پیداوار اور برآمد کو بحال ہونے میں تین سال لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں مزید تکنیکی ماہرین بھیج کر، ہمارا مقصد کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے موثر استعمال کو بہتر بنانا ہے تاکہ کم سے کم لاگت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکے۔ چونکہ شدید موسمی حالات ہوتے جا رہے ہیں، کمپنی نے قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک خاکہ تیار کیا ہے۔ چاؤ نے سی ای این کو بتایا سب سے پہلے فصل کی اقسام کی مزاحمت کو بہتر بنایا جائے۔ مثال کے طور پر چین میں ہماری چاول کی اقسام نے اس سال گرمی کی معمول کی لہر میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سیلاب کے لیے بھی، اقسام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔ دوسرا، بیجوں کی پیداوار پاکستان اور چین دونوں میں کی جا سکتی ہے تاکہ شدید موسم کی صورت میں وہ ایک دوسرے کی تکمیل کر سکیں۔ ٹیسٹ سٹیشن بھی مختلف شہروں میں زیادہ قائم کیے جا سکتے ہیں۔ چاؤ نے ایریگیشن کینال اور نالوں اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی مرمت کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔ یہ کسانوں کے لیے تباہ کن ہو گا اگر وہ آنے والے مہینوں میں عام طور پر بوائی نہ کر سکے۔ زمین کی زرخیزی کو برقرار رکھنے، زمین کی سطح کو ہموار کرنے اور بیماریوں کی روک تھام کے لیے بھی کوششوں کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی