چینی ٹیلی کام آپریٹرز نے فائیو جی میں مجموعی طور پر 401ارب60کروڑ یوآن (تقریبا 59ارب40کروڑامریکی ڈالرز)کی سرمایہ کاری کی ہے۔یہ بات چین کے شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن میں شروع ہونے والے 2022 ورلڈ فائیو جی کنونشن میں بتائی گئی ۔کانفرنس نے کہا کہ چین کے پاس تقریبا 18لاکھ50ہزار فائیو جی بیس سٹیشنز اور 45کروڑ سے زیادہ فائیو جی اینڈ یوزرز ہیں، دونوں ہی دنیا کے کل کا 60 فیصد سے زیادہ ہیں۔ چائنہ یونائیٹڈ نیٹ ورک کمیونیکیشن گروپ کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین لیو لی ہونگ کے مطابق، فائیو جی ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ایپلی کیشن نئی صنعتوں اور کاروبار کے نئے طریقوں کے ابھرنے کا باعث بنی ہے۔ لیو نے کہا کہ "متعدد چینی کاروباری ادارے اس وقت فائیو جی آراینڈ ڈی اور ایپلی کیشنز میں دنیا کی قیادت کر رہے ہیں۔" چینی اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ماہر تعلیم وو ہی چھوان نے کہا، "چین کی فائیو جی کی تعمیر نے قابل ذکر کامیابیاںحاصل کی ہیں۔ اس نے صنعتی انٹرنیٹ، سمارٹ شہروں اور سمارٹ ویلجز کے شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔"
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی