بورڈ آف انوسٹمنٹ پاکستان نے کہا ہے کہ چین نے رواں مالی سال-23 2022 کے پہلے پانچ ماہ میں پاکستان کو موصول ہونے والی کل براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) میں 23 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالا ہے ۔گوادر پرو کے مطابق سرکاری اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ سال جولائی تا نومبر (مالی سال23 22- کے پہلے پانچ ماہ) میں پاکستان کو چین سے 102.5 ملین ڈالر ایف ڈی آئی موصول ہوئے جو کہ تمام تعاون کرنے والے ممالک سے کل 430.1 ملین ڈالر کا 23.83 فیصد ہے۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ چین پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کار اور تجارتی شراکت دار ہے۔ ۔گوادر پرو کے مطابق چین کے بعد متحدہ عرب امارات 81.6 ملین ڈالر کے ساتھ دوسرا بڑا سرمایہ کار ہے جبکہ نیدرلینڈ، سوئٹزرلینڈ اور ہانگ کانگ سے بالترتیب 44.3 ملین ڈالر، 22.7 ملین ڈالر اور 22 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پاکستان کو امریکا سے 13.3 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ باقی دنیا سے 133.6 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی آئی ہے۔
۔گوادر پرو کے مطابق مالی سال-22 2021 میں پاکستان نے چین سے 531.6 ملین ڈالر (مجموعی طور پر 28.46 فیصد) ایف ڈی آئی حاصل کی جبکہ مالی سال-21 2020 میں کوویڈ وبائی بیماری کے باوجود پاکستان نے چین سے 751.6 ڈالر (41.3 فیصد) ملین ایف ڈی آئی حاصل کی۔ ۔گوادر پرو کے مطابق جولائی تا نومبر 2022 میں سیکٹر کے لحاظ سے ایف ڈی آئی میں پاور سیکٹر نے 204 ملین ڈالر حاصل کیے، اس کے بعد مالیاتی کاروبار اور تیل اور گیس کے شعبے نے بالترتیب 141.1 ملین ڈالر اور 40.2 ملین ڈالر حاصل کیے۔ ۔گوادر پرو کے مطابق ماہرین کے مطابق 2015 میں اپنے آغاز کے بعد سے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک )پاکستان کے لیے ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کے لیے ایک اہم محرک بنا ہو ا ہے۔ سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ اب جب سی پیک کی چھتری تلے خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) قائم ہو جائیں گے، تو وہ مستقبل قریب میں نہ صرف چین بلکہ دیگر ممالک سے بھی پاکستان کے لیے مزید ایف ڈی آئی کو راغب کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی