چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرین نے کہا ہے کہ بمپر پیداوار والے چاول کے ہائبرڈ بیج کی بہترین کوالٹی کی مزید نئی اقسام تیار کرنے کے لیے چین پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر کہی۔ ادارہ کے سی ای او اور چیئرمین پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن شہزاد علی ملک، ستار امتیاز، اور سینئر ایگزیکٹو مومن علی ملک سے بات چیت کرتے ہوئے ژاؤ نے زرعی شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور پاکستان میں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لیے جدید سائنسی خطوط پر تحقیق کے مزید مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان کو زرعی میدان میں چین کے نجی شعبے کی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کو اس بات پر فخر ہے کہ گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز نے چین کے ادارے لونگپنگ ہائی ٹیک انڈسٹریز کے اشتراک سے پہلی مرتبہ چاول کے ہائبرڈ بیج تیار کیے ہیں۔
اس موقع پر شہزاد علی ملک نے کہا کہ گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز پاکستان میں ہائبرڈ موٹے چاول کے بیج کو متعارف کرانے میں پیش پیش ہے جس نے ایک نیا ''ایکسٹرا لانگ گرین سپر ہائبرڈ رائس'' بیج تیار کیا ہے جو زیادہ گرمی برداشت کر سکتا ہے اور جس کی فی ایکڑ پیداوار عام بیج کے مقابلے میں دوگنا ہے اور یہ پکانے کے بعد دوگنا لمبا ہو جاتا ہے۔ مومن علی ملک، سینئر ایگزیکٹو نے کہا کہ گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ ایسے بیج مارکیٹ میں لانے کے لیے کام کر رہا ہے جو کاشتکاروں کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے چینی کمپنی کے ساتھ 1998 میں شراکت داری کا آغاز کیا تھا اور اس وقت سے وہ اعلیٰ پیداوار دینے والی اقسام کی تیاری میں مصروف ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی طرح دیکھ بھال کی جائے تو نئی قسم 100 من سے فی ایکڑ سے زیادہ پیداوار دے سکتی ہے۔ مومن علی ملک نے مزید کہا کہ حتمی اعداد و شمار اکٹھے کیے جا رہے ہیں کیونکہ اب بھی مختلف مقامات پر چاول کی کٹائی جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی