i معیشت

بلوچستان حکومت سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے منصوبہ تیار کر رہی ہےتازترین

March 09, 2024

بلوچستان حکومت اپنی صوبائی معیشت کے مختلف شعبوں میں غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی پالیسی پر کام کر رہی ہے، پالیسی عمل درآمد ونگ کے ڈائریکٹر رجب رند نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈکو سرمایہ کاری کی سہولت، طریقہ کار کی انتظامیہ اور مختلف سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کے درمیان اسٹیک ہولڈر کوآرڈینیشن کی معاونت کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب یہ رکاوٹوں کو دور کرنا، کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانا اور منصوبہ بندی سے لے کر رسک مینجمنٹ تک متعدد خدمات فراہم کر کے صوبے کے سرمایہ کاری کے ماحول میں مسلسل بہتری لانا اور قانونی امور کو یقینی بنانا ہے۔ اسی مشن کے ایک حصے کے طور پرادارہ صوبے میں سرمایہ کاری سے متعلق قانونی، مالی اور طریقہ کار کے تقاضوں کو خودکار بنانے کے ساتھ ساتھ نقشہ سازی کا بوجھل کام انجام دے رہا ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے آسانی سے دستیاب ہوں گے اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں گے۔ .بلوچستان مختلف کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتا ہے جو خاص طور پر کان کنی، قابل تجدید توانائی، تیل اور گیس کی تلاش، زراعت، لائیو اسٹاک، ماہی گیری، فوڈ پروسیسنگ، لاجسٹکس، ساحلی ترقی اور سیاحت کے شعبوں میں ہیں۔صوبائی حکومت ایک سازگار پالیسی ماحول تیار کرکے سود مند صورتحال پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے جو مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مراعات اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس سے وہ صوبے کے ہر شعبے میں سرمایہ کاری کی دستیاب صلاحیتوں کے ثمرات سے فائدہ اٹھا سکیں گے

جس کے نتیجے میں صوبے کی پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی ہوگی، محکمہ سرمایہ کاری کے ڈپٹی سیکرٹری منور بلوچ نے کہا کہ ہم سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے متعدد ایجنسیوں کے ساتھ ہموار ہم آہنگی کو یقینی بنا کر تمام سرمایہ کاروں کے لیے ایک فعال سروس ڈیلیوری کا مظاہرہ کرنے کے لیے پراعتماد ہیں۔صنعتی شعبہ بنیادی طور پر حب، ونڈر، گڈانی اور کوئٹہ میں مرکوز ہے۔ صوبائی حکومت دو خصوصی اقتصادی زونز پر کام کر رہی ہے، ایک ایک حب اور بوستان میں، جس کا مقصد ان علاقوں میں کارخانوں کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔پرائیویٹ سیکٹر سے مخصوص سیکٹر کے زون کی ترقی کے لیے متعدد درخواستیں بھی موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خضدار، تربت اور پسنی میں انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے معدنی وسائل غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانے کے بے شمار مواقع فراہم کرتے ہیں۔ بلوچستان کے کئی علاقوں جیسے ریکوڈک، سیندک اور دودر میں اعلی معیار کے معدنی ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ معدنیات کے شعبے کے لیے برآمدی پروسیسنگ زون سیندک، چاغی، اور دودر ضلع، لسبیلہ میں ہیں۔ حب میں ماربل سٹی بھی کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فش پروسیسنگ پلانٹس، فش سٹوریج، گودام اور لاجسٹکس، کشتیوں کی اپ گریڈیشن، جیٹیوں کی تعمیر، تربیتی اداروں کے قیام، فش ہیچری کی ترقی کے ساتھ ساتھ سیاحت میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع دستیاب ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی